اقوام متحدہ مبصر گروپ کی گاڑی پر بھارتی حملے کی تحقیقات کرے، پاکستان کا مطالبہ
پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے قریب آزاد جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اورسلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھ دیا۔
دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'پاکستان نے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ پر بھارت کے قابل مذمت حملے کو باقاعدہ طور پر اٹھایا ہے اور زور دیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں'۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'اقوام متحدہ میں پاکستان کے مسقتل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے واضح نشان والی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا جو مبصر گروپ کے کام میں رکاؤٹ ڈالنے کی ایک اور جابرانہ اور بزدلانہ کوشش ہے'۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل او سی پر اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ، مبصرین محفوظ رہے
اپنے خط میں پاکستان کے مستقل مندوب نے بھارت کے اس اقدام کو 'پاکستان کے خلاف بھارت کی ایک اور ناکام کارروائی کو جواز بخشنے' کی کوشش قرار دیا۔
انہوں نے سیکریٹری اور سلامتی کونسل کو آگاہ کیا کہ 'پاکستان کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ آر ایس ایس-بی جے پی حکومت مقامی مشکلات سے توجہ ہٹانے اور پاکستان کے خلاف ایک اور ناکام کارروائی کو تقویت بخشنے کے لیے ایک جعلی کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے'۔
دفترخارجہ کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب نے 'خبردار کیا کہ اگر ایسا ہوا تو پاکستان اپنے دفاع کے حق کا بھرپور استعمال کرے گا'۔
اپنے خط میں انہوں نے 'اقوام متحدہ سے درخواست کی ہے وہ مبصر گروپ پر حملے کی پرزور مذمت کریں اور بھارت سے 2003 کی جنگ بندی پر عمل کرنے کا مطالبہ کریں'۔
بیان کے مطابق پاکستان سفیر نے کہا کہ 'اقوام متحدہ کو مبصر گروپ کو مضبوط کرنے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاع فراہم کرنے میں معاونت کے لیے پاکستان کے مطالبات پر ہنگامی بنیاد پر اورمثبت جواب دینا چاہیے'۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے راولاکوٹ میں اپنی گاڑی کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کردی
پاکستان نے اقوام متحدہ کو یاد دہانی کروائی ہے کہ 'مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اورغیر انسانی فوجی گھیراؤ اور مواصلاتی رابطے کے خاتمے کو 500 دن سے زائد ہوچکے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 سے بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورمعصوم کشمیریوں کی حراست کی طرف توجہ دلایا۔
دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی مندوب نےاقوام متحدہ کو بتایا کہ 'بھارت کا حتمی منصوبہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی جغرافیائی پہچان کو مسلمانوں کے اکثریتی علاقے سے تبدیل کرنا ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔
ایل او سی پر جاری کشیدگی سے اقوام متحدہ کو آگاہ کرتے ہوئے خط میں کہا گیا کہ 'بھارت نے صرف رواں سال میں اب تک ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں بلااشتعال 3 ہزار مرتبہ جنگ بندی کی خلاف خلاف ورزی کی ہے'۔
پاکستان کے مستقل مندوب نے بتایا کہ بھارت نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری سے ملحق 'شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 خواتین اور 68 بچوں سمیت 276 افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 27 دم توڑ گئے'۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے صبح 10:45 پر آزاد جموں و کشمیر کے چری کوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کے عہدیدار پولاس گاؤں میں بھارتی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد سے ملاقات کے لیے جارہے تھے کہ نشانہ بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں اقوام متحدہ کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے لیکن عہدیدار محفوظ ہیں اور پاک فوج نے انہیں فوری طور راولاکوٹ منتقل کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کی گاڑی کو بلااشتعال فائرنگ سے نشانہ بنانا بھارتی فوج کی ایک اور اوچھی حرکت ہے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ: بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گولی کے نشانات کی حامل اقوام متحدہ کی گاڑی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے تھا کہ گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا کیونکہ یہ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی گاڑی دور سے باآسانی پہچانی جاسکتی ہے کیونکہ اس کی شاخت اور نشانات واضح ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان، اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے ساتھ مکمل یک جہتی کرتا ہے اور اپنے فرائض انجام دینے پر ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو ایل او سی پر جمعے کو پاکستان کی طرف راولاکوٹ کے قریب 'نامعلوم چیز' کی زد میں آنے سے نقصان پہنچا ہے۔
نیویارک میں بریفنگ کے دوران ایک سوال پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کا مشن فی الحال واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے، انہوں نے بتایا تھا کہ ہمارے پاس دستیاب تفصیلات کے مطابق اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا لیکن اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔
بھارتی صحافی کے سوال پر کہ کیا اقوام متحدہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کی طرف سے دی گئی رپورٹ مسترد کرنے کی خبروں سے آگاہ ہیں تو فرحان حق نے کہا تھا کہ ہم دونوں فریقین کے بیانات سے بخوبی واقف ہیں۔
پاکستان نے گزشتہ روز بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ملٹری مبصرین کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
بھارتی ناظم الامور پر واضح کیا گیا کہ ڈھٹائی پر مبنی یہ حرکت بین الاقوامی اقدار اور اقوام متحدہ کے منشور میں شامل اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہے۔