ٹک ٹاک کی اس سب سے مقبول صارف سے واقف ہیں؟
ٹک ٹاک دنیا بھر میں نوجوانوں میں مقبول ترین سوشل میڈیا اپلیکشن ہے اور اب پہلی بار اس میں ایک صارف نے 10 کروڑ فالورز کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔
امریکا سے تعلق رکھنے والی چارلی ڈی امیلو نے یہ اعزاز اپنے نام کیا ہے اور ان کے قریب ترین جو 2 افراد ہیں ان کے محض 5 کروڑ فالورز ہیں۔
16 سالہ چارلی ٹک ٹاک میں حقیقی معنوں میں راج کررہی ہیں کیونکہ ان کے فالورز ول اسمتھ سے دوگنا زیادہ، دی راک سے 3 گنا زیادہ، سیلینا گومز سے 4 گنا زیادہ اور کائلی جینر سے 5 گنا زیادہ ہیں۔
چارلی ڈی امیلو نے ریکارڈ مدت میں 10 کروڑ فالورز کا اعزاز حاصل کیا ہے، یوٹیوب میں ایک چینیل کو 10 کروڑ سبسکرائبر کے حصول کے لیے 14 سال لگے تھے۔
اس کے مقابلے میں ٹک ٹاک (موجودہ شکل میں) 2018 میں لوگوں کو دستیاب ہوئی تھی جبکہ چارلی ڈی امیلو نے ٹک ٹاک پوسٹس کا آغاز مئی 2019 میں کیا تھا اور ڈیڑھ سال سے قبل اس اپلیکشن کی مقبول ترین صارف بن چکی ہیں۔
گزشتہ سال نومبر میں چارلی ڈی امیلو کے فالوروز کی تعداد صرف 60 لاکھ تھی اور ایک سال میں انہوں نے بہتت تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چارلی ڈی امیلو نے یہ اعزاز اس وقت حاصل کیا جب وہ ٹک ٹاک کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ رہی ہیں۔
حالیہ مہینوں میں انہوں نے اپنا پوڈ کاسٹ شروع کیا، یوٹیوب میں زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی، انسٹاگرام پر بھی لاکھوں فالورز حاصل کیے جبکہ ایک کتاب کا معاہدہ کیا۔
اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ٹک ٹاک میں کریٹیئرز کو زیادہ آمدنی حاصل نہیں ہوتی، ان کے پاس 2 ہی آپشن ہوتے ہیں ایک اشتہارات ریکارڈ کریں یا ایپ کو چھوڑ کر دیگر مواقعوں کو ترجیح دیں۔
چارلی ڈی امیلو کی ٹیم نے بھی بہت تیزی سے کام کیا ہے اور صرف ٹک ٹاکر تک نہیں بلکہ پورے خاندان کے لیے کام کیا ہے۔
چارلی کی بہن کا پہلا سنگل گانا رواں سال جون میں جاری ہوا تھا جس کو اب تک یوٹیوب پر ہی 9 کروڑ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے جبکہ دونوں بہنوں نے اکٹھے پوڈکاسٹ کا آغاز بھی کیا جبکہ یوٹیوب کے مختلف روایتی فارمیٹس پر بھی تجربات کرتی رہتی ہیں۔
ان کے والدین نے بھی آڈینس کو بنانا شروع کیا اور ان کے اپنے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر اکاؤنٹس ہیں، جن میں ڈی امیلو خاندان اکاؤنٹس کو نمایاں کیا گیا ہے۔
فوربس نے اگست میں ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ چارلی نے گزشتہ سال مختلف معاہدوں کے ذریعے 40 لاکھ ڈالرز کمائے تھے، اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اس آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہا ہوگا۔