پشاور میں 7 سالہ بچی کی جلی ہوئی لاش برآمد
پشاور میں جمعرات کی صبح بڈھیر کے علاقے کے قبرستان میں 7سالہ بچی کی جلی ہوئی لاش ملی جو ایک روز قبل لاپتا ہوئی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں اس علاقے میں اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ تھا جہاں گزشتہ ہفتے کے روز ایک پڑوس کے گاؤں سے 4 سالہ بچے کی لاش ملی تھی جس کا پیٹ پھٹا ہوا تھا جبکہ بچی کی لاش بلوخیل بالا کے علاقے سے ملی ہے جو بڈھ بیر پولیس اسٹیشن کی حدود میں آتا ہے۔
مزید پڑھیں: نوشہرہ: لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش برآمد، 2 ملزمان گرفتار
اس واقعے کے خلاف مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور مرکزی کوہاٹ روڈ کو کئی گھنٹوں تک بلاک کردیا، شام کے وقت پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے مجرموں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد وہ منتشر ہوگئے۔
پولیس اور رہائشیوں نے ڈان کو بتایا کہ بچی بدھ کی سہ پہر 3بجے کے قریب لاپتہ ہوگئی تھی جب کہ اس کی جلی ہوئی لاش جمعرات کی صبح ملی تھی۔
پشاور کے ایس ایس پی (آپریشنز) منصور امان نے بتایا کہ بدھ کی شام بچی کے لاپتا ہونے کی اطلاع مقامی پولیس اسٹیشن کو دی گئی اور اسی دن پولیس حکام نے اس کے والد سے رابطہ کرلیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اس علاقے میں لاپتا بچی کی تلاش میں بھی شریک ہوئی لیکن جمعرات کی صبح ایک مقامی قبرستان سے اس کی جلی ہوئی لاش ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں 13 سالہ بچی لاپتا، اہلخانہ کا پولیس کی 'کاہلی' کے خلاف احتجاج
ایس ایس پی منصور امان نے بتایا کہ سٹی پولیس نے اپنے بہترین افسران کو اس معاملے کی تفتیش کی ذمے داری سونپی ہے جبکہ انٹیلی جنس اور فرانزک شواہد اکٹھا اور پروفائلنگ اور تفتیش کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
پڑوسی حضرت عمر نے ڈان کو بتایا کہ تقریباً 7سالہ بچی بدھ کی سہ پہر 3بجے کے قریب لاپتا ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بچی کو دادا نے 10 روپے دیے تھے جس کے بعد وہ قریبی دکان پر گئی تھی لیکن پھر وہ واپس نہیں آئی۔
ہمسایہ نے بتایا کہ گھر والوں نے بچی کے لاپتا ہونے کے فوراً بعد ہی اس کی تلاش شروع کردی تھی جبکہ پولیس کو بھی اس کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بچی کی لاش کو ایک گورکن نے دیکھا تھا۔
مزید پڑھیں: حیدر آباد: لاپتہ 10 سالہ بچی کی تشدد زدہ لاش برآمد،لواحقین کا احتجاج
انہوں نے کہا ، "قبرستان کے اندر گورکن نے دیکھا کہ آگ لگی ہوئی ہے اور جب وہ وہاں پہنچا تو اسے انسانی لاش ملی، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی اطلاع بعد میں پولیس کو دی گئی۔
پولیس اہلکار قبرستان پہنچے اور جھلس جانے والی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے قتل اور لاش کو جلانے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے صوبائی پولیس چیف ڈاکٹر ثنااللہ عباسی کو مجرموں کی جلد گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹر ثنااللہ عباسی نے بچی کے والد کو فون کر کے ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور قاتل کی جلد گرفتاری کا یقین دلایا۔