• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

گلگت بلتستان کے لیے بھٹو شہید کا نامکمل مشن پورا کریں گے، بلاول بھٹو

شائع November 9, 2020
چیئر مین پیپلز پارٹی نگر میں عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو:ڈان نیوز
چیئر مین پیپلز پارٹی نگر میں عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 15 نومبر کو گلگت بلتستان کے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا مشن پورا کریں گے۔

نگر میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں گلگت بلتستان کے ہر حلقے میں گھوم رہا ہوں اور وہ علاقہ ڈھونڈ رہا ہوں جہاں بھٹو شہید نے قدم نہ رکھا ہو مگر اب تک مجھے ایسی کوئی جگہ نہیں ملی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا 3 نسلوں کا پرانا رشتہ ہے ہم اسے قائم رکھیں گے اور بھٹو شہید اور بی بی شہید کا نامکمل مشن پورا کریں گے‘۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو نے گلگت بلتستان کے انتخابات کو ریفرنڈم قرار دے دیا

انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سلیکٹڈ حکومت کے دو سال ہوچکے ہیں، عمران خان نے آپ کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے ایک منصوبہ بھی گلگت بلتستان کے لیے نہیں دیا اور اب کہتے ہیں کہ عبوری صوبہ بنائیں گے‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’انتخابات سے قبل انہوں نے اس کی مخالفت کی تھی اور اب انہیں یہ یاد آرہا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی نے 2018 کے منشور میں کہا تھا کہ گلگت بلتستان کا مطالبہ ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ان کی نمائندگی ہونی چاہیے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’15 نومبر کو گلگت بلتستان کی جدوجہد کا امتحان کا دن ہے اور اس دن پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں تاکہ ہم گلگت بلتستان کو اس کا حق دلوا سکیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’پاکستان پیپلز پارٹی ہی گلگت بلتستان کو حقوق دلوا سکتی ہے، ہم حقوق دینے والے ہیں حقوق چھیننے والے نہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ صوبہ بننے سے قبل گلگت بلتستان کی سبسڈی ختم کریں، ٹیکس بڑھائیں تو وہ صوبہ بنانے کے بعد کیا کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مطالبہ کرے گی کہ جو سبسڈی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے دیا تھا وہ مکمل طور پر بحال کی جائے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ’ہمارا دوسرا مطالبہ گلگت بلتستان کی عوام کو اپنی سرزمین کا مالک بنوانا ہے، یہاں کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت میں آکر روزگار پر زور دیتے ہیں جبکہ باقی جماعتوں نے روزگار چھینا ہے، دیا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان ہی نہیں وفاق میں بھی حکومت بنائے گی۔

انہوں نے گلگت بلتستان کی عوام سے مفت صحت کی سہولیات قائم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں صرف حقوق حاصل نہیں کرنے بلکہ تبدیلی کے نام پر پورے پاکستان میں پھیلی تباہی کو دبانا ہے‘۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’خدا نخواستہ یہاں بھی کٹھ پتلی حکومت بنی تو نوجوانوں کے ساتھ یہ کیا کیا کریں گے، پورے پاکستان میں ہر طبقہ احتجاج کر رہا ہے‘۔

انہوں نے گلگت بلتستان کی مذہبی جماعتوں سے شکوہ کیا کہ ’گلگت بلتستان کی معزز مذہبی جماعتیں انصاف اور سچ کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ ظلم یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن تو پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں مگر یہ لوگ تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں کی عوام ان کا ساتھ نہیں دے سکتے جو غریب عوام سے پینشن چھین رہا ہے، روزگار رکھنے والوں سے روزگار چھین لے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024