عوام آئندہ چند ماہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں، عارف علوی
اسلام آباد: ملک میں کووڈ-19 کے کیسز کی تعداد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ چند ماہ تک صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں، ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھوئیں، ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کو برقرا رکھیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر عارف علوی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ملک نے کافی حد تک وائرس کا مقابلہ کیا لیکن یہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا اور یہی وجہ ہے کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی مکمل طور پر پابندی کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 14 جون کو کورونا کے سب سے زیادہ 6 ہزار 825 مثبت کیسز سامنے آئے تھے جو 31 اگست تک کم ہوکر 185 تک آگئے تھے تاہم اب اعداد و شمار 700 سے تجاوز کرگئے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤنز لگا کر کووڈ 19 چیلنجز کا سامنا کیا ہے جبکہ ساتھ ہی کاروباری سرگرمیوں کو یقینی بنا کر لوگوں کو بے روزگاری سے بھی بچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا کیسز میں اضافہ: ایس او پیز پر عمل کریں ورنہ پابندیاں عائد کرسکتے ہیں، اسد عمر
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 'تھوڑی سے کمی کے بعد وائرس نے امریکا، فرانس، اسپین، انگلینڈ اور دوسرے یورپی ممالک میں ایک بار پھر سر اٹھالیا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں لوگ مساجد اور مارکیٹوں میں ماسک پہن کر، باقاعدگی سے ہاتھ دھوکر اور سماجی دوری برقرار رکھ کر کورونا وائرس سے مؤثر طریقے سے نمٹے ہیں، تاہم 'اس کے دوبارہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہمیں آئندہ چند ماہ تک احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو اس وبا سے بچایا جاسکے'۔
صدر پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے 'محتاط' وژن پر عمل کرکے لوگوں کی روز مرہ زندگی کو محفوظ کیا گیا اور غریب لوگوں کو احساس پروگرام کے ذریعے مدد فراہم کی گئی، اس پروگرام کے تحت اب تک 2 سو ارب روپے ضرورت مندوں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: این سی او سی نے عوامی اجتماعات سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردیں
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے سابق امریکی صدر باراک اوباما کے اقتصادی مشاورتی کانسل کے سربراہ کا کیبل نیوز نیٹ ورک (سی این این) کو دیے گئے ایک انٹرویو کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ 'ورلڈ بینک کے سابق چیف ماہر اقتصادیات اور سابق صدر باراک اوباما کی مشاورتی کونسل کے سابق چیف لیری سمرز نے کہا کہ اگر امریکا کووڈ کو پاکستان کی طرح سنبھال لیتا تو 10 کھرب ڈالر محفوظ کیے جاسکتے تھے۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک میں 'کورونا وائرس کے بڑھنے کے واضح آثار' ہیں اور حکومت کو اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 'پابندیوں کے اقدامات' لے سکتی ہے جس سے لوگوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی ہالز میں تقریبات کا دورانیہ 2 گھنٹے کرنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر جو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ بھی ہیں انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں کووڈ کیسز کی مثبت شرح 2.37 فیصد تھی جو 50 دن سے زائد کے عرصے میں سب سے زیادہ مثبت شرح ہے اور آخری مرتبہ 23 اگست کو یہ شرح دیکھی گئی تھی۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے ابتدائی 4 روز میں کورونا وائرس کی اوسطاً اموات یومیہ 11 رہی جو 10 اگست کے ہفتے کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ مظفرآباد میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز ’بہت زیادہ’ جبکہ کراچی میں بھی یہ تعداد ’زیادہ‘ ہے، اس کے علاوہ لاہور اور اسلام آباد میں بھی یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔
یہ خبر 19 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔