2 بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے کنسورشیم تشکیل
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کو جمعرات کے روز بتایا گیا کہ ملک کے چند معروف کاروباری افراد نے کراچی میں شہری ترقی اور بنڈل جزیرے منصوبے (یو ڈی بی ایس پی) اور راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (آر آر ایف یو ڈی پی)، دونوں میگا ڈیولپمنٹ منصوبوں میں بہت بڑی سرمایہ کاری کے لیے کنسورشیم تشکیل دیا ہے۔
رہائش، تعمیر و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے حالیہ دو تجارتی اور رہائشی پلاٹوں کی نیلامی میں 55 ارب روپے حاصل کیے ہیں۔
ایک اور ملاقات میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری اور غیر ملکی ترسیلات بھیجنے کے عمل میں مراعات دے گی۔
وزیر اعظم کے ساتھ چند معروف تاجروں کی ملاقات کے حوالے سے معلومات رکھنے والے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یو ڈی بی ایس پی اور آر آر ایف یو ڈی پی میں سرمایہ کاری کے لیے اعلیٰ کاروباری افراد کا کنسورشیم تشکیل دیا جارہا ہے اور وزیر اعظم کو اگلے ہفتے دونوں منصوبوں میں سرمایہ کاری کی صحیح رقم کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ملک سے 'عارضی سرمایہ کاری' کا اخراج ایک ارب 30 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا
اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر رضا باقر، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (این پی ایچ اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور تاجروں، عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، عباس مختار، فواد مختار، فیصل آفریدی، گوہر اعجاز، میاں محمد احسن، مدثر محمود، طارق رفیع اور عاصم محمود، نے بھی شرکت کی تھی۔
وزیر اعظم نے دو میگا پروجیکٹس میں مقامی سرمایہ کاروں کی طرف سے کی گئی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔
کہا جاتا ہے کہ بنڈل جزیرے کے منصوبے کا مقصد کراچی کے مضافات میں ایک نئے شہر کی ترقی ہے۔
انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں حکومت کے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔
این سی سی برائے تعمیرات کا اجلاس
وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل کورڈینیشن کمیٹی (این سی سی) برائے تعمیر، رہائش اور ترقی کے اجلاس کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختون خوا اور سندھ میں ترقیاتی اور تعمیراتی منصوبوں پر بریفنگ لی۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی ملک امین اسلم، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، معاونین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، و دیگر سینئر افسران شریک جبکہ چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ گزشتہ دو نیلامیوں (جولائی اور ستمبر) میں سی ڈی اے نے 55 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں جو کہ وفاقی دارالحکومت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروئے کار لائے جائیں گے۔
مکمل شدہ منصوبوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ پارک انکلیو بریج، برما بریج، جی سیون جی ایٹ انڈر پاس منصوبہ اور پیدل چلنے والوں کے لیے مختلف بریج اور کیپیٹل ہسپتال میں اضافی بلاک تعمیر کرنے کے منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی صاف پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غازی بروتھا سے پانی کی فراہمی کا منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ روات بارہ کہو رنگ روڈ تعمیر کے منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں گرین ایریاز کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جولائی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 61فیصد کا اضافہ
چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ 38 لاکھ مربع فٹ پر تعمیرات کے 19 منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 42 لاکھ مربع فٹ پر تعمیرات کے منصوبوں کی منظوری کا عمل زیر غور ہے۔
چیف سیکریٹری پنجاب جواد رفیق نے بتایا کہ پنجاب نے لاہور میٹرو بس سروس کی لاگت کو کم کرکے اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں میٹرو کا معاہدہ 364 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے کیا گیا جبکہ موجودہ دور میں جبکہ ڈالر کی قیمت بھی بڑھی ہے یہ معاہدہ 304 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سالانہ 28 کروڑ 70 لاکھ روپے اور 8 سالوں میں 2 ارب 29 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔
وزیرِاعظم نے حکومت پنجاب کی جانب سے کئے جانے والے بہتر معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجود حکومت شفاف معاہدوں اور عوام کی ایک ایک پائی کا مناسب استعمال یقینی بنانے کے حوالے سے پرعزم ہے۔
ترسیلات زر
غیر ملکی ترسیلات زر سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ برآمدات، غیر ملکی سرمایہ کاری، ترسیلات زر اور غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں اضافے نے ملک کے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور حکومت ان علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے گلگت بلتستان کے گورنر راجا جلال حسین مقپون سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران گلگت بلتستان میں آئندہ انتخابات سمیت متعدد امور زیر بحث آئے۔
وزیر اعظم نے وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی سے بھی ملاقات کی۔