مشن امپوسبل 7 کا موت کو دھوکا دینے والا اسٹنٹ وائرل
جب فلموں میں خطرناک اسٹنٹ خود کرنے کی بات ہو تو جن اداکاروں کا نام ذہن میں آتا ہے، ان میں سے ایک ہولی وڈ اسٹار ٹام کروز بھی ہیں جو اپنی ہر فلم میں جسمانی کرتب دکھانا پسند کرتے ہیں اور جان کو خطرے میں ڈالنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ہولی وڈ کے اس معروف اداکار ایک بار پھر مشن امپوسبل کے نئے حصے میں واپس لوٹ رہے ہیں، جس کی شوٹنگ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں کئی ماہ تک رکی رہی اور اب دوبارہ اس کا آغاز ہوا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر کرسٹوفر مک کیری نے شوٹنگ کے آغاز کی تصدیق ایک تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے کی، جس میں ایک شخص (ممکنہ طور پر ٹام کروز) کو دکھایا گیا ہے جو پہاڑی چوٹیوں پر بنے ایک بڑے ریمپ پر کھڑا ہے۔
ٹام کرور اکثر اپنی فلموں میں خطرناک اسٹنٹ کرچکے ہیں اور کئی مواقعوں پر تو ان کی زندگی بھی خطرے میں پڑگئی تھی۔
اور ایسا ہی ایک اسٹنٹ اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص موٹرسائیکل کو ریمپ پر دوڑاتے ہوئے پہاڑی سے نیچے چھلانگ لگادیتا ہے اور پیراشوٹ کھول کر نیچے اتر جاتا ہے۔
درحقیقت یہ حقیقی مشن امپوسبل انداز ہے اور مصدقہ طور پر کہنا تو کچھ نہیں کہا جاسکتا مگر ٹام کروز اس طرح کے اسٹنٹس کرنے سے گھبراتے نہیں۔
مشن امپوسبل 7 کے پلاٹ کے بارے میں ابھی کچھ زیادہ علم نہیں مگر ایسا کہا جارہا ہے کہ اس میں گزشتہ حصے کی کہانی آگے بڑھائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ مشن امپوسبل کے ایک سین کو شوٹ کرنے کے دوران ناکامی پر فلم ساز کو 44 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
'مشن امپوسبل 7' کی شوٹنگ حال ہی میں برطانیہ میں اس وقت شروع کی گئی تھی جب وہاں پر کورونا کیسز میں کمی دیکھی گئی تھی اور فلم کی ٹیم گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ایک سین کی شوٹنگ کے لیے سیٹ تیار کرنے میں مصروف تھی۔
برطانوی اخبار دی سن کے مطابق 'مشن امپوسبل 7' کا ایک مہنگا اور خطرناک ترین سین ریاست انگلینڈ کے علاقے آکسفورڈشائر کے جنگلات میں شوٹ کیا جانا تھا، جس کے لیے فلم کی ٹیم نے 6 ہفتوں کی مسلسل محنت اور کروڑوں روپے کے اخراجات سے سیٹ تیار کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ سین کے لیے جنگلات میں مہنگے سامان سے ایک پل تیار کیا گیا اور وہاں پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے موٹر سائیکلوں کو پہنچایا گیا تھا۔
تاہم جب فلم کی ٹیم نے مذکورہ سین کو منصوبے کے تحت شوٹ کرنا شروع کیا تو شوٹنگ کے عین درمیان اچانک موٹر سائیکل کے ٹائروں میں آگ لگ گئی اور پورا سیٹ خراب ہوگیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ موٹر سائیکل پر اسٹنٹ کرنے والے اسٹنٹ مین کو بڑی مہارت سے زخمی ہونے سے بچا لیا گیا اور جیسے ہی موٹر سائیکل میں آگ لگی تو اسٹنٹ مین کو رسیوں کی مدد سے اٹھالیا گیا اور موٹر سائیکل سیٹ سے کچھ فاصلے پر جاکر گری۔
مذکورہ سین کے لیے جہاں فلم کی ٹیم نے کئی ہفتوں تک محنت کی، وہیں موٹر سائیکل کی خریداری، اسے مذکورہ جگہ پر پہنچانے، اسٹنٹ مین کی فیس اور سین کے لیے بنائے گئے سیٹ کی تیاری پر کم از کم 20 لاکھ پاؤنڈ خرچ ہوئے تھے۔
مذکورہ سین کے لیے 26 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد کا خرچ آیا جو پاکستانی 44 کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں۔
اس فلم کی تیاری کے لیے پروڈکشن ٹیم کو بھی ایک عجیب 'مشن امپوسبل' کا سامنا ہے اور وہ ہے ایک قصبے کے تاریخی پل کو ٹام کروز کے ہاتھوں تباہ کرانے کے لیے وہاں کے رہائشیوں کو قائل کرنا۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق یورپی ملک پولینڈ کا ایک قصبہ میں پروڈکشن ٹیم کو ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل مشن کا سامنا ضرور ہے، کیونکہ اسے صوبہ سیلیزیا کے قصبے ولین کے رہائشیوں کو قائل کرنا ہے کہ وہ ٹام کروز کو وہاں کے ایک متروک ریلوے برج کو اڑانے دیں۔
پولینڈ کے ڈپٹی ثقافتی وزیر پال لیوانڈسکی کا کہنا ہے کہ اس پل کو قومی یادگار کا درجہ حاصل نہیں جبکہ فلم کے دوران اسے کم از کم حد تک تباہ کیا جائے گا اور پورا پل متاثر نہیں ہوگا۔
ٹام کروز کی ستمبر میں پولینڈ میں آمد متوقع ہے جبکہ وہاں فلم کی شوٹنگ اگلے سال اپریل میں ہونی ہے، مگر اب تک اس پل کے حوالے سے تنازع حل نہیں ہوسکا ہے۔
یہ فلم ٹام کروز کی ایکشن سیریز 'مشن امپوسبل' کی ساتویں فلم ہے، اس سیریز کی چھٹی فلم 2018 میں ریلیز کی گئی تھی اور اس کی شوٹنگ کے دوران بھی کئی خطرناک مناظر کے دوران خود ٹام کروز بھی زخمی ہوگئے تھے۔
اس سیریز کی پہلی فلم مشن امپاسیبل کے نام سے 1996 میں آئی تھی، دوسری چار سال بعد سال 2000، تیسری 2006، چوتھی 2011، پانچویں فلم 2015 میں اور چھٹی فلم 2018 میں 'مشن امپاسیبل: فال آؤٹ' کے نام سے ریلیز کی گئی تھی۔
سیریز کی ساتویں فلم میں ٹام کروز کے ساتھ اداکارہ ونیسا کربی، ربیکا فرگوسن، ہائلے ایٹویل، سائمن پیگ اور ہینری زیمی سمیت دیگر اداکار ایکشن میں دکھائی دیں گے۔