جولائی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 61فیصد کا اضافہ
کراچی: رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 61 فیصد اضافے سے 11 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہی جو سال 20-2019 کے اسی عرصے میں 7 کروڑ 11 لاکھ ڈالر تھی۔
مزید یہ کہ ایک ہی وقت میں جولائی میں ملک نے پورٹ فولیو سرمایہ کاری سے 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا خالص اخراج دیکھا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی خالص آمدنی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ آمدنی چین سے 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی آئی جس کے بعد مالٹا سے ایک کروڑ 85 لاکھ ڈالر اور ہولینڈ (نیدرلینڈ) سے 1 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کی آمدنی رہی۔
مزید پڑھیں: براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں تقریباً 50 فیصد کمی
کچھ تجزیہ کار دنیا بھر میں پھیلی عالمی وبا کے تباہ کن اثرات کے دوران 11 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی آمدنی کو سراہ رہے ہیں۔
پاکستان مالی سال 20 میں ریکارڈ ترسیلات زر کے ساتھ ادائیگیوں کے توازن میں بہتری لانے میں کامیاب رہا ہے جبکہ گزشتہ سال ایف ڈی آئی میں 88 فیصد اضافہ دیکھی گئی تھی۔
گزشتہ چند برسوں سے چین، پاکستان میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا ہے اور سال 20-2019 میں ایف ڈی آئی کے سائز میں اضافے میں مرکزی شراکت دار بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 2 ماہ میں 58 فیصد تک کمی
تاہم نیا مالی سال 21 ترقی پذیر ممالک میں معاشی سست روی کے باعث کہیں اور سے آمدنی کو کم کرسکتا ہے۔
شعبوں کے لحاظ سے رقوم کی آمد بنیادی طور پر الیکٹرک مشینری سے 2 کروڑ 94 لاکھ ڈالر رہی جبکہ اس کے بعد فنانشل بزنس میں 2 کروڑ 38 لاکھ ڈالر اور کمیونکیشن میں 2 کروڑ 15 لاکھ ڈالر رہی۔
یہ خبر 21 اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔