• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'خودکشی کا منظر حقیقت بن گیا تھا'

شائع August 18, 2020
اعجاز اسلم کے مطابق وہ خودکشی کے منظر کی عکس بندی کے دوران میں زخمی ہوگئے تھے — فوٹو:اعجاز اسلم انسٹاگرام
اعجاز اسلم کے مطابق وہ خودکشی کے منظر کی عکس بندی کے دوران میں زخمی ہوگئے تھے — فوٹو:اعجاز اسلم انسٹاگرام

پاکستان کے معروف اداکار اعجاز اسلم نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک ڈرامے میں خودکشی کے سین کے دوران زخمی ہوگئے تھے اور خودکشی جیسے ان کے لیے حقیقت بن گئی تھی۔

اداکار اعجاز اسلم 'لوگ کیا کہیں گے' نامی ڈرامے میں فیصل قریشی اور صحیفہ جبار خٹک کے ساتھ اداکاری کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اعجاز اسلم، فیصل قریشی ایک بار پھر آن اسکرین ایک ساتھ

یہ ڈراما ایک مالدار گھرانے کو درپیش مشکل حالات کی عکاسی پر مبنی ہے کہ کیسے حالات سے ستائے شخص کی خودکشی کے بعد اس کے اہل خانہ کو زندگی کی بدترین حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس ڈرامے میں اعجاز اسلم نے حسیب نامی محبت کرنے والے شوہر اور ایک پیار کرنے والا باپ کا کردار ادا کیا جو اپنے بچوں کے عیش و آرام پر پیسہ خرچ کرنے سے ہچکچاتا نہیں۔

تاہم حال ہی میں نشر ہونے والی قسط میں حسیب نے مشکل وقت کے تنگ آکر موت کو گلے لگالیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں اداکار اعجاز اسلم نے اسی ڈرامے کا ایک سین شیئر کیا اور لکھا کہ 'لوگ کیا کہیں گے' میں حسیب کا سفر اختتام کو پہنچا اور آپ کے ساتھ میں نے بھی اس کردار کو الوداع کہا۔

اعجاز اسلم نے مزید لکھا میں بتانا چاہتا ہوں کہ خودکشی کے اس منظر کی عکس بندی کے دوران میں کسی طرح زخمی ہوگیا تھا، رسی کے نیچے موجود حفاظتی بیلٹ ٹوٹ گئی تھی اور میری گردن رسی میں پھنس گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ چند سیکنڈ انتہائی تباہ کن تھے، میرے پاؤں سن ہوگئے تھے، گلا گھٹ رہا تھا اور سر چکرا رہا تھا اور اس کے بعد چند مہینوں تک میں کھانا نہیں نگل سکتا تھا۔

اداکار نے لکھا کہ ان سیکنڈز میں خودکشی میرے لیے حقیقت بن گئی تھی اور مجھے تعجب ہوتا ہے ایسا کرنے کے لیے کوئی کتنی تکلیف سے گزرتا ہوں اور ان کے پیارے ہمیشہ کے لیے کس کرب میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل قریشی اور اعجاز اسلم پھر سے اکٹھے 'لوگ کیا کہیں گے'

اعجاز اسلم نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ اگر اس پیغام اور حسیب کے کردار نے آپ کے دل کو چھولیا تو برائے کرم ہمیشہ اپنے پیاروں کا خیال رکھیں اور ان کے رویوں میں غیر معمولی تبدیلی دیکھیں یا آپ کو معلوم ہو کہ وہ تکلیف میں ہیں تو ان کی مدد کریں تاکہ انہیں کبھی واپس نہ آنے والے مقام سے بچاسکیں۔

خیال رہے کہ اس ڈرامے میں اعجاز اسلم اور فیصل قریشی ایک عرصے بعد اکٹھے دکھائی دیے اور انہوں نے گزشتہ برس اس ڈرامے کا اعلان کیا تھا۔

اس ڈرامے کی کاسٹ میں کنزہ رزاق، سکینہ سموں، افشاں قریشی اور حمیرا ظہیر شامل ہیں۔

ڈراما 'لوگ کیا کہیں گے ' نجی چینل اے آر وائے سے نشر کیا جارہا ہے اور اس کی 3 اقساط نشر کی جاچکی ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024