کراچی: کلفٹن میں بھائی نے 'غیرت کے نام پر' بہن کو قتل کردیا
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں بھائی نے 'غیرت کے نام' پر اپنی بہن کو قتل کردیا۔
کلفٹن میں ہفتے کی دوپہر میں پیش آنے والے اس واقعے کو پولیس غیرت کے نام پر قتل قرار دیا جارہا ہے۔
پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ بلاک 2 میں مرین ڈرائیو پر حسنین قمر نامی شخص نے اپنی 19 سالہ بہن نورالہدیٰ گولی چلادی۔
اس حوالے سے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں جے پی ایم سی منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دیا، ان کے بقول لڑکی کے سر پر گولی لگی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی: 'غیرت کے نام' پر نو عمر لڑکا قتل، لڑکی زخمی
ادھر پولیس نے بتایا کہ ملزم کو جرم میں استعمال ہونے والے اسلحے کےساتھ گرفتار کرلیا گیا۔
ساتھ ہی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ سہ پہر 3 بجے کے قریب پیش آیا۔
واقعے کی مزید تفصیلات سے متعلق سینئر سپرنٹنڈٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی شیراز نذیر نے ڈان کو بتایا کہ حسنین قمر نے نام نہاد غیرت کے نام پر اپنی بہن کو قتل کرنے کا 'اعتراف' کرلیا جبکہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ وہ ڈی ایم سی ساؤتھ لینڈ ڈیپارٹمنٹ میں سب انسپکٹر ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ملزم کے پاس اپنے مرحوم والد کا اسلحہ موجود تھا، ملزم کے مرحوم والد (اسی محکمے میں سابق ڈائریکٹر تھے) اور ملزم کو سن کوٹہ پر محکمے میں ملازمت ملی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم کو اس کے والد کا اسلحہ اس کے نام پر الاٹ کیا گیا تھا جبکہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بہن پڑوس میں کسی سے بات کرتی تھی اور 'اس کی جانب سے بہن کو مسلسل بات کرنے سے روکا گیا تھا'۔
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ جب آج ملزم کے چھوٹے بھائی نے ان دونوں کی 'مسلسل بات چیت' کے بارے میں بتایا تو ملزم نے پستول نکال کر لڑکی کے سر پر گولی مار دی۔
واضح رہے کہ ملک میں خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کے متعدد واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں کراچی کے علاقے منگھوپیر غازی گوٹھ کے رہائشی نے غیرت کے نام پر بہن اور رشتے دار کو قتل کر دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ترجمان ضلع ملیر نے بتایا تھا کہ مقتولین نے 2 روز قبل ہی ملیر سٹی کے علاقے میں رہائش اختیار کی تھی۔
قبل ازیں جولائی میں کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مبینہ طور پر 'غیرت کے نام' پر فائرنگ سے نوعمر لڑکا قتل جبکہ لڑکی زخمی ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں غیرت کے نام پر نوجوان لڑکا اور لڑکی قتل
پولیس کے مطابق واقعہ بلوچ گوٹھ میں پیش آیا تھا جس میں 18 سالہ زاہد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
اس سے پہلے فروری 2020 میں جاری کردہ پولیس رپورٹ میں بتایا گیا تھا گزشتہ ایک برس کے دوران سندھ میں مجموعی طور پر 108 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
پولیس کی مرتب کردہ رپورٹ 31 جنوری 2019 سے 30 جنوری 2020 کے اعداد و شمار پر مشتمل تھی جس کے مطابق غیرت کے نام پر قتل میں ملوث 126 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔