• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے تمام مسافر پروازوں کی آمد پر پابندی عائد کردی

شائع June 29, 2020
پروازوں کی معطلی کا آغاز پیر سے ہوگا—فائل فوٹو: فیس بک
پروازوں کی معطلی کا آغاز پیر سے ہوگا—فائل فوٹو: فیس بک

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان سے آنے والی تمام مسافر پروازوں کی آمد پر عارضی پابندی عائد کردی۔

متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی سی اے) نے پاکستان سے آنے والی پروازوں پر اس وقت تک کے لیے پابندی عائد کی ہے جب تک پاکستان سے یو اے ای جانے والے مسافروں کے لیے کووِڈ 19 کی لیبارٹری ٹیسٹنگ کا آغاز نہ ہوجائے۔

نیشنل ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ ایک احتیاطی اقدام ہے جس کا مقصد آنے والوں کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ میں یو اے ای کے سرکاری خبررساں ادارے وام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پروازوں کی معطلی کا آغاز پیر سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: امارات ایئرلائنز نے پاکستانی مسافروں کیلئے خدمات عارضی طور پر معطل کردیں

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق جی سی سی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان سے آنے والی ٹرانزٹ سمیت تمام مسافروں کو کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے مختص لیبارٹری کے قیام تک یو اے ای کے ایئرپورٹس پر وصول نہیں کیا جائے گا۔

ساتھ ہی حکام نے اس اعلان سے متاثر ہونے والے مسافروں پر زور دیا کہ اپنی پروازوں کی ری شیڈولنگ کے حوالے سے ایئرلائن کمپنیز کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

خیال رہے 22 جون کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی فضائی کمپنی امارات ایئرلائنز نے 3 جولائی تک پاکستان سے اپنے خدمات عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا تھا۔

کمپنی کی جانب سے یہ اعلان اس کی پرواز کے ذریعے ہانگ کانگ پہنچنے والے 30 پاکستانیوں کے کووِڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی مسافروں میں کورونا کی تشخیص پر امارات نے خدمات معطل کرنے کا اعلان کیا، ترجمان

جس کے بعد 25 جون کو حکومت پاکستان نے بیرونِ ملک جانے والے پاکستانیوں کی اسکریننگ کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے بتایا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے اسکریننگ کے جس عمل کا استعمال کیا جاتا ہے، وہی طریقہ کار ملک سے باہر جانے والوں کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں ان ملکوں کا سفر کرنے والے افراد سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ وہاں کی پالیسیوں پر عمل کریں، اگر آپ وہاں گئے اور ٹیسٹ مثبت آیا تو یہ پاکستان کے لیے سفارتی مسئلہ بن سکتا ہے۔

پاکستان سے جانے والے مسافروں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے مزید کہا تھا کہ حکومت اس مسئلے سے آگاہ ہے، کچھ ملکوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، ہم ایک ذمے دار ریاست کی حیثیت سے اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں اور اس مسئلے کو حل کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024