• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

بجٹ 21-2020: سبسڈی بل میں 40 فیصد تک کٹوتی

شائع June 13, 2020
یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے بھی متوقع سبسڈی کم کر کے 3 ارب روپے کردی گئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے بھی متوقع سبسڈی کم کر کے 3 ارب روپے کردی گئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسلام آباد: حکومت نے سبسڈی بل گزشتہ برس کے 3 کھرب 49 ارب 50 کروڑ روپے سے کم کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 2 کھرب 9 ارب روپے کردیے ہیں۔

تاہم حکومت گزشتہ برس کے لیے مختص 2 کھرب 71 ارب 50 کروڑ روپے تک بھی محدود نہیں رہ سکی تھی۔

دوسری جانب حکومت نے تمام تر سبسڈیز میں کمی کی ہے لیکن نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے لیے 30 ارب روپے اور میٹرو بس سروس اسلام آباد کے لیے 2 ارب روپے مختص کردیے ہیں۔

مالی سال 20-2019 میں حکومت نے 2 کھرب 71 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے تھے لیکن اخراجات 3 کھرب 49 ارب 50 کروڑ روپے تک جا پہنچے تھے۔

تاہم اس میں سب سے بڑا اضافہ رمضان میں اشیائے ضروریہ کی کم قیمت میں فراہمی کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 43 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے جانے سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ21-2020: ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے 20 ارب مختص

اس کے علاوہ کورونا بحران کے پیشِ نظر یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے مزید 10 ارب روپے مختص کیے گئے اور 10 ارب روپے وبا کے دوران بجلی کے بلز کی ادائیگی کے لیے دیے گئے۔

مزید یہ کہ 23 ارب روپے پیٹرولیم پر سبسڈی کے لیے آئل کمپنیوں کو دیے گئے تاہم آئندہ مالی سال میں ان کمپنیوں کے لیے کوئی سبسڈی نہیں رکھی گئی۔

علاوہ ازیں حکومت نے پلانٹ سبسڈی کے طور پر اینگرو اور فاطمہ فرٹیلائزر کو 7 ارب روپے ادا کیے جبکہ آئندہ مالی سال میں اس مقصد کے لیے 6 ارب روپے رکھے گئے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت زیادہ تر سبسڈیز توانائی اور اشیائے خورو نوش کے شعبے میں فراہم کرے گی تا کہ شہریوں بالخصوص معاشرے کے غریب طبقے کو مہنگائی کے اثرات سے بچایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19 کے باوجود بجٹ کے اہداف قابل حصول ہیں، مشیرخزانہ

گزشتہ بجٹ میں 2 کھرب 10 کروڑ روپے کی سبسڈیز واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے لیے مختص کی گئی تھی۔

تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک کھرب 24 ارب روپے واپڈا اور پیپکو کے لیے رکھے گئے جس میں ایک کھرب 10 ارب روپے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹیرف میں فرق کے لیے رکھے گئے۔

بجلی پر سبسڈی بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلز پر استعمال ہوئی جسے 8 ارب روپے سے کم کر کے آئندہ مالی سال میں 3 ارب روپے کردیا گیا۔

اس کے علاوہ آزاد کشمیر کی بجلی کی سبسڈی بھی ایک ارب روپے تک کم کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش، کوئی نیا ٹیکس نہ عائد کرنے کا اعلان

مزید برآں گزشتہ مالی سال میں حکومت نے 59 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی کے الیکٹرک کو دی گئی جسے آئندہ مالی سال میں 25 ارب 50 کروڑ روپے کردیا گیا۔

اس کے علاوہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے بھی متوقع سبسڈی کم کر کے 3 ارب روپے کردیا گیا جو زیادہ تر رمضان پیکج میں دی جائے گی۔

اسی طرح گلگت بلتستان کے لیے گندم کی سبسڈی کو کم کر کے 6 ارب روپے کردیا گیا جبکہ 7 ارب روپے گندم کے ذخائر اور پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن کے ذریعے گندم کی آپریشن کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔


یہ خبر 13 جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024