فنکاروں کی فلاح وبہبود کیلئے ایک ارب مختص، تفریح کیلئے بھی فنڈز جاری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے 12 جون کو 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان بھی کیا گیا جبکہ اس وفاقی بجٹ پر ماہرین اور عوام نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔
بجٹ21-2020 کو وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پیش کیا جبکہ اس دوران اپوزیشن کی جماعتوں نے احتجاج بھی جاری رکھا۔
حکومت نے جہاں آئندہ مالی سال میں بجٹ میں دفاع، تعلیم اور صحت سمیت دیگر اہم شعبوں کے بجٹ میں اضافہ کیا وہیں حکومت نے فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص فنڈز میں بھی تین گنا اضافہ کردیا۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے فنکاروں کی فلاح و بہبود اور ان کی مالی مدد کے لیے فنڈز کو 25 کروڑ روپے سے بڑھا کر ایک ارب روپے تک کرنے کی تجویز دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش، کوئی نیا ٹیکس نہ عائد کرنے کا اعلان
بجٹ پیش کرتے وقت وفاقی وزیر حماد اظہر نے بتایا کہ صدر مملکت عارف علوی کی خصوصی ہدایت پر آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کا بجٹ بڑھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فنکار ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی مالی امداد اور فلاح و بہبود کے لیے صدر پاکستان کی ہدایت پر حکومت نے آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کی رقم 25 کروڑ روپے سے بڑھا کر ایک ارب روپے کردی ہے۔
حکومت نے فنکاروں کی فلاح و بہبود کے بجٹ کو بڑھانے سمیت تفریح، ثقافت اور مذہبی امور کے لیے بھی 9 ارب 82 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا ہے۔
تفریح، ثقافت اور مذہبی امور کے لیے جاری کیے بجٹ میں سے 7 ارب 50 کروڑ تک کا بجٹ نشر و اشاعت کے شعبے کے لیے مختص کیا گیا ہے جبکہ مذہبی معاملات کے لیے بھی ایک ارب روپے سے زائد کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: دفاعی بجٹ کیلئے 12 کھرب 90 ارب روپے کی تجویز
اسی طرح تفریح و ثقافت کے انتظامات اور معلومات کو عام کرنے کے لیے بھی 45 کروڑ 30 لاکھ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں حکومت نے اصلاحاتی پروگرامز کے خصوصی فنڈز کے قیام کا اعلان بھی کیا۔
خصوصی اصلاحاتی فنڈز کے حوالے سے حماد اظہر نے بتایا کہ مختلف اصلاحاتی پروگرامز کے لیے خصوصی فنڈز کا قیام کیا گیا ہے جن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لیے وائبلیٹی گیپ فنڈ کے لیے 10 کروڑ روپے، ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ کے لیے 40 کروڑ روپے اور پاکستان انوویشن فنڈ کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔