• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کردی

شائع May 15, 2020
شرح سود میں کمی سے افراط زر میں بھی کمی آئے گی، مرکزی بینک — فائل فوٹو / اے پی پی
شرح سود میں کمی سے افراط زر میں بھی کمی آئے گی، مرکزی بینک — فائل فوٹو / اے پی پی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینچ مارچ شرح سود میں مزید 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کردی جس کے بعد یہ 8 فیصد پر آگیا۔

مرکزی بینک کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے بعد دو ماہ کے دوران شرح سود میں یہ چوتھی بار کمی کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے بیان میں کہا گیا کہ 'آسان مانیٹری پالیسی سے لوگوں اور کاروباروں کو لیکویڈٹی سپورٹ مل سکتی ہے جس سے انہیں موجودہ معاشی خلل کے عارضی مرحلے سے گزارنے میں مدد ملے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ 'شرح سود میں کمی سے افراط زر میں بھی کمی آئے گی جس کے رواں سال کے آغاز میں بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: ایک ماہ میں تیسری مرتبہ شرح سود میں کمی، پالیسی ریٹ 9 فیصد مقرر

واضح رہے کہ ملک میں دو ماہ قبل کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے صحت بحران کے بعد سے اسٹیٹ بینک شرح سود میں مجموعی طور پر 525 بیسز پوائنٹس کی کمی کر چکا ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے معیشت اور ملک کے غریب طبقے کو سہارا دینے کے لیے متعدد اسکیمیں بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ 16 اپریل کو اسٹیٹ بینک نے کورونا وائرس کے ملکی معیشت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کے باعث شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کردیا تھا جس کے ساتھ ہی شرح سود 9 فیصد ہو گئی تھی۔

یہ ایک ماہ کے عرصے میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں مسلسل تیسری مرتبہ کمی تھی۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں مزید ڈیڑھ فیصد کمی کا فیصلہ

اس سے قبل 17مارچ کو 75 بیسز پوائنٹس کم کرتے ہوئے شرح سود 12.5کردی گئی تھی جس کے ایک ہی ہفتے بعد پالیسی ریٹ میں مزید ڈیڑھ فیصد کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔

24 مارچ کو مانیٹری پالیسی کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں کورونا وائرس کی وبا کے عالمی اور مقامی معیشت پر پڑنے والے سنگین اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا اور اس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ کورونا کے باعث ہر لمحہ بدلتی صورتحال کے پیش نظر ہر ممکن اقدامات اٹھاتے رہیں گے تاکہ وائرس کے سنگین اثرات سے بچانے کے لیے معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024