• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

پاکستان اور بھارت میں 5 کمپنیوں کو 'ریمڈیسیور' دوا بناکر فروخت کرنے کی اجازت

شائع May 15, 2020
پاکستان میں بھی فیروزسنز کی ذیلی کمپنی اس دوا کو تیار کرے گی—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں بھی فیروزسنز کی ذیلی کمپنی اس دوا کو تیار کرے گی—فائل فوٹو: اے ایف پی

گیلیڈ سائنسز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا تک رسائی کو بڑھانے کے لیے اس نے رواں ہفتے پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے 5 عمومی دوا سازوں کے ساتھ نان ایکسکلیوسو لائسنس پیکٹس (معاہدوں) پر دستخط کیے ہیں جس سے انہیں 'ریمڈیسیور' دوا کو بنانے اور 127 ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ہے۔

تاہم صحت تک رسائی رکھنے والے گروپس کا دعویٰ ہے کہ ان معاہدوں کا مطلب سستی دوا ہوسکتا ہے جو ان ممالک میں دستیاب نہ ہو جنہیں 5 دوا سازوں کے لیے غیرمنافع بخش سمجھا جاتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کووڈ 19 کےمریضوں کے علاج کے لیے ریمڈیسیو واحد منظور شدہ دوا ہے جس کے ابتدائی آزمائشی نتائج کے بعد امریکی ریگولیٹر نے 2 مئی کو اس کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی۔

مزید پڑھیں: فیروزسنز لیبارٹریز کا امریکی کمپنی کے ساتھ ’کورونا کی دوا‘ بنانے کا معاہدہ

علاوہ ازیں صحت سے متعلق 2 گروپس نے بھارتی حکومت کو لکھا ہے کہ وہ گیلیڈ کو ریمڈیسیور کے لیے دیے گئے پیٹنٹس کو ختم کرے تاکہ اسے پوری دنیا میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے منصفانہ طریقے سے تقسیم کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ بھارت میں دوا کے پیٹنٹس ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ بہت سے ممالک اہم دوا کے سستے نسخے بنانے اور انہیں فروخت کرنے کے لیے عمومی دواسازوں پر انحصار کرتے ہیں۔

2009 سے جب ایبولا کے علاج کے لیے دوا کی تیاری کی گئی تھی تب سے ریمڈیسیور اسٹیم کے لیے بھارت میں گیلیڈ کے 3 پیٹنٹس ہیں۔

ادھر بھارتی حکومت کو خط بھیجنے والے تھرڈ ورلڈ نیٹ ورک کے قانونی محقق کے۔گوپا کمار کا کہنا تھا کہ لائسنسز عالمی مارکیٹ کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا ہے اور منافع بخش مارکیٹیں گیلیڈ کے ساتھ ہیں جبکہ کم منافع بخش مارکیٹس کو 5 عمومی کمپنیوں کو دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دونوں پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے اعلان کیا تھا کہ ان کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل) کا کورونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن کے ساتھ لائسنس معاہدہ ہوگیا۔

انہوں نے بتایا تھا گیلیڈ سائنسز نے بھارت اور پاکستان کی 5 دواساز کمپنیوں سے لائسنس کا معاہدہ کیا جس میں سیپلا لمیٹڈ، فیروز سنز لیبارٹریز، ہیٹرو لیبز لمیٹڈ، جیوبیلانٹ لائف سائنسز اور میلان شامل ہیں۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کہا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا 'ریمڈیسیور' کی پیداوار شروع کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت میں ادویات کی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان نے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے 'ریمڈیسیور' دوا کے استعمال کی منظوری دے دی

ریمیڈیسور جو پہلے ایبولا کے علاج میں ناکام رہی تھی، اسے ایسے تیار کیا گیا ہے جو متاثرہ خلیوں کے اندر کچھ وائرسز کی بننے والی نقل کو غیر فعال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جاپان نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے گیلیڈ سائنسز کی کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا 'ریمڈیسیور' کے استعمال کی اجازت دی تھی۔

اس کے ساتھ ہی یہ دوا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ملک کی سرکاری سطح پر تصدیق شدہ پہلی دوا بن گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024