• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارت میں ریکارڈ نئے کیسز سامنے آنے کے باوجود ٹرین سروس بحال

شائع May 11, 2020
ابتدائی طور پر 15 ٹرینیں چلائی جائیں گی—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
ابتدائی طور پر 15 ٹرینیں چلائی جائیں گی—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک اور جنوبی ایشیائی خطے میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بھارت میں ایک ہی دن میں نئے 4200 کیسز سامنے آنے کے باوجود حکومت نے جزوری طور پر ٹرین سروس بحال کردی۔

بھارت میں مارچ کے وسط کے بعد کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور ابتدائی 2 ہفتوں تک وہاں سخت لاک ڈاؤن رہا تاہم لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائے جانے کے بعد اس میں کچھ نرمی بھی کردی گئی تھی۔

بھارت نے لاک ڈاؤن کی مدت تیسری مرتبہ بھی بڑھاتے ہوئے مئی کے وسط تک لاک ڈاؤن کو نافذ کردیا تھا تاہم مئی کے شروع میں ہی لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے کئی کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی

بھارت میں گزشتہ ہفتے سے شراب کی دکانوں سمیت دیگر عام اشیا کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی تھی اور اب حکومت نے 12 مئی سے ابتدائی طور پر یومیہ 15 ٹرینیں چلانے کا اعلان کردیا۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق 12 مئی سے دارالحکومت نئی دہلی سے ملک کی مختلف ریاستوں کے شہروں میں 15 ٹرینیں جائیں گی اور جہاں یہ ٹرینیں جائیں گی، وہیں سے اتنی ہی ٹرینیں دہلی کی جانب واپس بھی آئیں گی۔

حکومت کی جانب سے ٹرین سروس کو بحال کرنے کا اعلان کرتے ہی 11 مئی کو ٹرین کی ٹکٹوں کی بکنگ شروع کردی گئی گئی تھی۔

ٹرین سروس کے دوران احتیاطی تدابیر

حکومت نے ٹرین سروس کو بحال کرتے ہوئے ٹکٹوں کی صرف آن لائن بکنگ ہی شروع کی ہے اور ٹرین سروس بحالی کے باوجود بکنگ دفاتر بند رہیں گے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ٹرینوں میں مسافروں کے درمیان سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جائے گا اور اس لیے انتظامیہ نے ٹرین کی ہر دو افراد کے درمیان والی سیٹ کی بکنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سفر کرنے والے ہر شخص کو فیس ماسک لازمی پہننا ہوگا اور وہ اپنے ساتھ ایک اضافی تھیلا بھی رکھے گا جس میں وہ استعمال کی ہوئی چیزوں کو رکھنے کے بعد آخر میں اسے محفوظ طریقے سے کچرے دان میں پھینکے گا۔

ٹرین سروس کے دوران سینیٹائزرز کے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے گا جب کہ مسافروں کے ابتدائی طبی چیک اپ کے بعد ہی انہیں سفر کی اجازت دی جائے گی اور کسی کو بھی تھوڑے بخار یا کم علامات کے باعث سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: دہلی میں شراب خانوں سے ہجوم کو کم کرنے کیلئے 70 فیصد ’کورونا ٹیکس‘ عائد

پہلے مرحلے میں اگرچہ 15 ٹرینیں ہی چلائی جائیں گی تاہم سلسلہ وار ٹرینوں میں اضافہ کیا جائے گا اور یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ مکمل ٹرین سروس کب تک بحال کی جائے گی۔

لاک ڈاؤن سے قبل بھارت میں یومیہ 12 ہزار ٹرینیں ایک سے دوسرے شہر کروڑوں انسانوں کو منتقل کرنے کا کام کرتی تھیں۔

ایک دن میں ریکارڈ نئے کیسز

اگرچہ ٹرین سروس بحال کرنے سے قبل ہی بھارت میں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی تھی مگر ٹرینوں کی چلانے کی اجازت ایک ایسے وقت میں دی گئی جب کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 4200 سے زائد کیسز سامنے آئے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق حکومت کی جانب سے ٹرین کی ٹکٹ بکنگ شروع کیے جانے سے قبل ہی حکومت نے 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 213 نئے کیسز کی تصدیق کی، جس سے ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 67 ہزار سے زائد ہوگئی۔

اسی طرح بھارت مین 10 اور 11 مئی کے درمیان کورونا سے نئی ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 2200 سے زائد ہوگئی۔

بھارت میں سب سے زیادہ کورونا کے مریض ریاست مہاراشٹر میں ہیں، جہاں مریضوں کی تعداد 22 ہزار سے زائد ہے.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024