• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اظہر نے بند اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر میچز کے انعقاد کی حمایت کردی

شائع April 10, 2020 اپ ڈیٹ April 18, 2020
اظہر علی نے کھلاڑیوں کو تنخواہ میں کٹوتی کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
اظہر علی نے کھلاڑیوں کو تنخواہ میں کٹوتی کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کورونا وائرس کے پیش نظر بند اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر میچز کے انعقاد کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شائقین کو کم از کم ٹی وی پر تو میچز دیکھنے کا موقع ملے گا۔

قومی ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے ایک ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران پاکستان سپر لیگ سے متعلق بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: قطر نے ورلڈ کپ میزبانی کیلئے رشوت دینے کے امریکی الزامات مسترد کردیے

قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے پاکستان سپر لیگ کھیلنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کو وہ یاد کرتے ہیں لیکن انہیں ٹیم میں منتخب کرنے یا نہ کرنے کا انحصار فرنچائزوں پر ہے۔

انہوں نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ شرجیل خان کی ممکنہ واپسی کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شرجیل ابھی ٹی ٹوئنٹی میں واپس آئے ہیں اور ابھی اس نے چار روزہ کرکٹ کھیلنا ہیں جس کے بعد کارکردگی اور فٹنس کو مدنظر رکھ کر ہی ان کی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

اظہر علی نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے بارے میں میرا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور رہے گا، اس پر میں مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: متنازع بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی حفیظ کو تنبیہ

یاد رہے کہ ماضی میں اظہر علی اور محمد حفیظ نے ملک کا نام بدنام کرنے اور کرپشن میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بورڈ کی مداخلت کے بعد دونوں کھلاڑی ٹیم کی نمائندگی کرنے پر راضی ہو گئے تھے۔

ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز اچھی نہیں رہی تھی لیکن اس سیریز سے مقاصد ضرور حاصل کیے جس کے نتیجے میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز اچھی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں وہاب ریاض اور محمد عامر جیسے سینئر باؤلرز کی عدم موجودگی میں نوجوانوں کو موقع ملا جس کا انہوں نے فائدہ اٹھایا، سینئرز کی موجودگی بہت اہم ہے لیکن نوجوان باؤلرز نے بھی مایوس نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: 'آئی پی ایل کے باعث آسٹریلین کرکٹرز انڈیا کیخلاف صلاحیت کے مطابق نہیں کھیلتے'

قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کورونا وائرس کے سب پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال بہت چیلنجنگ ہے، پاکستان ٹیسٹ کرکٹ پہلے ہی کم کھیلتا ہے اور اگر وقفہ بڑھا تو اب مزید مشکلات ہو سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ چیمپئین شپ ابھی چل رہی ہے، پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف ابھی ایک ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے اور ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہونے سے قبل تمام میچز ہونے چاہئیں تاکہ تمام ٹیموں کو یکساں مواقع میسر آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: حسن علی کرکٹ سے نہیں، جم ٹریننگ سے انجری کا شکار ہوئے، اظہر محمود

انہوں نے عالمی وبا کورونا وائر س سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس وقت پوری دنیا مشکل وقت سے گزر رہی ہے، ہمیں اس وقت خود کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے جبکہ کسی کو علم نہیں کہ کھیل میں مزید کتنا وقفہ ہوگا، اس لیے خود کو تیار رکھنا پڑے گا، ہم کرکٹ تو نہیں کھیل سکتے لیکن خود کو فٹ رکھا جا سکتا ہے۔

قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے وائرس کے سبب تماشائیوں کے بغیر ہی میچز کے انعقاد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ اگر کلوز ڈور میں ہوتی ہے تو حفاظت کے حوالے سے تو کوئی مسئلہ نہیں اور میں اس کی حمایت کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حالات میں بہتری پر اگر کھیلوں کی سرگرمیوں میں بحالی کی اجازت ملتی ہے تو ابتدائی طور پر سرگرمیاں بند یا خالی اسٹیڈیم میں ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کم از کم شائقین کرکٹ کو ٹی وی پر تو میچز دیکھنے کا موقع ملے گا۔

مزید پڑھیں: ٹیم کے حوالے سے رائے لی جاتی ہے لیکن حتمی فیصلہ مصباح کرتے ہیں، وقار یونس

اظہر علی کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے موجودہ کنٹریکٹ جاری رکھنے کا کہا ہے لیکن آئندہ جو ہوگا وہ اس وقت کی صورتحال کے مطابق ہوگا البتہ کھلاڑیوں کو تنخواہوں میں کٹوتی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا مالی مسائل سے دو چار ہے، کرکٹ ہو نہیں رہی اور نہ ہی ریونیو آرہا ہے، ایسی صورت حال میں تنخواہوں میں کٹوتی کے لیے سب کو تیار رہنا چاہیے، پی سی بی آئندہ کنٹریکٹ کے لیے صورتحال کے مطابق جو بھی فیصلہ کرے گا وہ سب کے لیے ہی ہوگا۔

پی سی بی کی جانب سے آئندہ ہفتے لیے جانے والے آن لائن ٹیسٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آن لائن فٹنس مشکل ہوگی لیکن کھلاڑی اس کی بدولت خود کو فٹ اور متحرک رکھ سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر اکمل اسکینڈل: پی سی بی نے معاملہ چیئرمین ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا

‏سرفراز احمد سمیت دیگر کرکٹرز کو موقع دینے سے متعلق سوال پر اظہر علی نے دبےالفاظ میں سابق کپتان کو دوبارہ ٹیم میں موقع نہ دینے کا عندیہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان ٹیم کا ایک اچھا کمبی نیشن بن چکا ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارمنس بھی اچھی ہے اور کوشش ہو گی کہ اسی کمبی نیشن کو برقرار رکھیں۔

ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ کنڈیشنز کے مطابق کسی دوسرے کھلاڑی کی ضرورت پڑی یا کوئی کھلاڑی انجری کا شکار ہو گیا ہو تو دوسرے کھلاڑیوں کو موقع ملے گا۔

شعیب اختر کی جانب سے کورونا وائرس کے متاثرین کی مدد اور معاشی استحکام کے لیے پاک ۔ بھارت سیریز کی تجویز کے حوالے سے اظہر علی نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے کوئی بھی سیریز اچھی ثابت ہو گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024