• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان کو لاک ڈاؤن کرنا ہوگا، تاخیر سے مزید مشکلات ہوں گی، بلاول بھٹو

شائع March 21, 2020 اپ ڈیٹ March 22, 2020
بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبے اکیلے اس بحران سے نہیں نمٹ سکتے ہیں—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبے اکیلے اس بحران سے نہیں نمٹ سکتے ہیں—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کرنا ہوگا ورنہ اس وبا سے نمٹنا مزید مشکل ہوجائے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ 'پاکستان کو لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا، ہر گھنٹہ، ہر دن جتنا ہم تاخیر کر رہے ہیں اس سے وبا سے نمٹنے کے لیے مزید مشکل کر رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں، ایسا پہلا ہی کرلینا چاہیے تھا، اس بحران کو کم کرنے کے لیے ہمیں اب جلد سے جلد فیصلہ کن اقدام کرنے کی ضرورت ہے'۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 'کوئی بھی صوبہ اس سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، ہمیں مکمل طور پر لاک ڈاؤن اور اس حوالے سے ضروریات کے لیے وفاقی حکومت کی سہولت درکار ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بدتر حالات کے لیے ضرور تیار رہنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: ملک میں 219 نئے کیسز سے متاثرین کی تعداد 730 ہوگئی

اپنے طویل بیان میں انہوں نے کہا کہ 'اس رفتار سے ہمارے صحت کا نظام دباؤ میں ہوگا، ہمیں دیگر ممالک کے تجربات سے ضرور سیکھنا چاہیے، یہ سوال اگر نہیں کب کا ہے'۔

عوام کو مخاطب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ 'جب تک حکومت اپنا ذہن بناتی ہے تب تک گھروں میں رہیں، خود کو اور دوسروں کو بچانے کے لیے گھروں میں بیٹھیں'۔

خیال رہے کہ سندھ میں اب تک کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جہاں پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا اور اب پاکستان میں کافی تیزی سے پھیل رہا ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔

ملک میں آج (بروز ہفتہ) تصدیق ہونے والے کیسز میں صوبہ سندھ سے 128، پنجاب سے 41، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 4 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد مشتبہ مریض موجود ہیں، ڈاکٹر ظفر

اس طرح اگر ملک بھر میں متاثرین کی تعداد پر نظر ڈالیں تو اب تک یہ 730 ہوگئی ہے، جس میں سندھ کے 396، پنجاب کے 137، بلوچستان کے 104، خیبرپختونخوا کے 27، اسلام آباد کے 10، گلگت بلتستان میں 55 اور ایک آزاد کشمیر کا ایک کیس شامل ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے صورت حال کے بارے میں کہا کہ پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد مشتبہ مریض ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خوش آئند امر یہ ہے کہ دنیا بھر میں وائرس سے متاثر ہونے والے 92 ہزار افراد مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے مطابق پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے 4 ہزار 46 مشتبہ مریض ہیں لیکن پچھلے 24گھنٹوں میں 664 مشتبہ افراد رپورٹ ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی مریض اس مرض سے صحتیاب ہو رہے ہیں اور اب تک 5 افراد مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں، آنے والے دنوں میں متعدد افراد کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024