خالد جاوید نئے اٹارنی جنرل تعینات
وزارت قانون و انصاف نے خالد جاوید کو نیا اٹارنی جنرل برائے پاکستان تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خالد جاوید خان کو 'وفاقی وزیر کے عہدے اور حیثیت کے ساتھ' اٹارنی جنرل برائے پاکستان تعینات کیا جس کا اطلاق فوری ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے خالد جاوید کو نیا اٹارنی جنرل تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
خالد جاوید خان نے انور منصور خان کی جگہ لی، جنہوں نے حال ہی میں سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر دائر صدارتی ریفرنس کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کے بینچ کے چند اراکین کے خلاف الزامات لگانے کے بعد اس عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
مزید پڑھیں: خالد جاوید کو نیا اٹارنی جنرل تعینات کرنے کی منظوری
انور منصور خان نے دعویٰ کیا تھا پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کے مطالبے پر عمل کرتے ہوئے خود سے استعفیٰ دیا جبکہ وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ان سے استعفیٰ لیا گیا۔
بعد ازاں انور منصور خان نے عدالت عظمیٰ میں اپنے بیان سے متعلق غیرمشروط طور پر تحریری معافی بھی جمع کرائی تھی۔
تاہم نئے اٹارنی جنرل کی تعیناتی سے قبل وفاقی حکومت کے حکام نے خالد جاوید خان سے رابطہ کیا تھا اور اس عہدے کے حوالے سے ان سے کہا تھا۔
وزارت قانون میں ذرائع کا کہنا تھا کہ خالد جاوید خان کا انتخاب 8 معروف وکلا میں سے کیا گیا ہے۔
دیگر وکلا میں عابد زبیری، پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل احمد جمال سخیرا، سید علی ظفر، کمال اظفر، نعیم بخاری اور مولوی انوار الحق شامل تھے۔
انہوں نے 2018 کے انتخابات کے دوران نگراں حکومت کے دور میں بھی اٹارنی جنرل کے عہدے پر فرائض انجام دیے تھے۔
اگر نئے اٹارنی جنرل کی بات کی جائے تو خالد جاوید خان، این ڈی خان کے صاحبزادے ہیں جو سینئر سیاستدان ہیں اور پیپلز پارٹی کی دوسری حکومت کے دوران وزیر قانون بھی رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق اٹارنی جنرل نے اپنے بیان پر سپریم کورٹ سے 'غیر مشروط' معافی مانگ لی
انہوں نے 1991 میں خود کو ہائی کورٹ میں ایڈووکیٹ کے طور پر انرول کروایا جس کے بعد 2004 میں سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ بنے۔
انہوں نے اٹارنی جنرل برائے پاکستان کے قانونی مشیر کے طور پر بھی کام کیا ہے اور بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت (1993-1996) کے دوران ان کے مشیر بھی رہے ہیں۔
خالد جاوید خان نے لندن یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی جبکہ اوکسفورڈ یونیورسٹی سے بیچلر آف سول لا (بی سی ایل)، ہارورڈ یونیورسٹی یونیورسٹی سے ایل ایل ایم اور لنکولنز ان سے بار-ایٹ-لا مکمل کیا۔
وہ سینیئر ایڈووکیٹ ہیں جو سپریم کورٹ میں کئی کیسز میں پیش ہوچکے ہیں اور 2013 میں ایڈووکیٹ جنرل برائے سندھ اور 1995 سے 1996 میں پاکستان نجکاری کمیشن کے رکن کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔