• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے، انتونیو گوتریس

شائع February 16, 2020
موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے کوئی ملک محفوظ نہیں — فوٹو: ڈان نیوز
موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے کوئی ملک محفوظ نہیں — فوٹو: ڈان نیوز

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے دیگر خطوں سمیت مقبوضہ کشمیر میں بھی انسانی حقوق کے تحفظ کی واضح ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سنگین خطرات اور چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنا عالمی رہنماؤں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق خطاب کرنا میرے لیے اعزاز ہے، پاکستان میں ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کی بہترین میزبانی کی جس کی وجہ سے ملک کی سلامتی اور معیشت پر بھی اثرات پڑے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا دورہ پاکستان، افغان مہاجرین سے ملاقات

انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے کوئی ملک محفوظ نہیں، پاکستان سیلاب اور آفات سے بہت متاثر ہوا ہے، پاکستان میں مختلف آفات سے متاثر ہونے والے افراد سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی میں کردار ادا کرنے والا نہیں بلکہ اس سے متاثر ہونے والا بڑا ملک ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے متاثر ہونے والا پہلا ملک نہیں، انہوں نے آسٹریلیا اور امریکا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک اس سے محفوظ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پائیدار ترقی اہداف کے لیے کاوشیں کررہا ہے، پائیدار ترقی کا حصول تمام ممالک اور اقوام کے لیے ضروری ہے۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کو صحت سمیت مختلف شعبوں میں چیلنجز درپیش ہیں، غربت کا خاتمہ پاکستان کی پالیسی کا بنیادی حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا منصوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب کے لیے صحت کی سہولیات کی فراہمی کے وژن سے بہت متاثر ہوں۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہمارا مشترکہ وژن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے لیکن ہم موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے معاملات میں ٹریک پر نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دورہِ پاکستان کا امکان

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی میں ہمیں ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے کوششوں اور کام کی رفتار کو تیز کرنا ہوگا۔

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ عالمی رہنما موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کام کررہے اس حوالے سے برطانیہ میں کانفرنس کا انعقاد ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے سے متعلق حکومت کے کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبے کو سراہا اور کہا کہ مقامی سطح پر اٹھائے اقدامات موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تیزی سے پگھلتے گلیشیئر پریشان کن ہیں ہمیں پانی کے ضیاع سے بچنا ہوگا۔

بعدازاں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس دفتر خارجہ پہنچے تو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا، انتونیو گوتریس نے وزارت خارجہ کے لان میں پودا بھی لگایا۔

علاوہ ازیں سوال و جواب کے سیشن میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے مکمل تحفظ کی واضح ضرورت ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اقوام متحدہ کا عزم ہے کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا احترام ہونا چاہیے۔

سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی سہولت کاری کی خواہش کا بھی اظہار کیا اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے کردار کا بھی حوالہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

یاد رہے کہ انتونیو گوتریس افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے نور خان ایئر بیس پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم، دفتر خارجہ اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے انتونیو گیوتریس کا استقبال کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسلام آباد میں افغان مہاجرین کے وفد سے بھی ملاقات کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024