• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مسلم لیگ (ن) کا جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز کی تلاشی لینے کا مطالبہ

شائع February 9, 2020
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ  تحریک انصاف کی حکومت چینی کے بحران کی ذمہ داری ہے — فائل فوٹو:ڈان نیوز
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت چینی کے بحران کی ذمہ داری ہے — فائل فوٹو:ڈان نیوز

اسلام آباد: آٹے اور گندم کی قیمتوں کے اضافے میں بااثر حکومتی اراکین کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین اور وزیر برائے قومی غذائی تحفظ خسرو بختیار کی ملکیت میں ملز کے اسٹاک اور ریکارڈ کی جامع جانچ پڑتال کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بیان جاری کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت چینی کے بحران کی ذمہ داری ہے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف کے گروہ نے پہلے چینی برآمد کی تاکہ پیسے کمائے جاسکیں اور ملک میں تنگی ہوئی اور اب وہ چینی درآمد کر رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: ملک میں گندم کا بحران: معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

انہوں نے الزام عائد کیا کہ 'عمران خان کی نگرانی میں یہ میگا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا تاکہ ان کے اے ٹی ایم پوری طرح سے بھر سکیں جو بعد میں ان کی خدمت کے لیے پیش کیے جائیں گے'۔

شہباز شریف، جو اس وقت سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ لندن میں موجود ہیں، نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی درآمد کرنے والے 3 اعلیٰ حکومتی اراکین کے نام ظاہر کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر حکومت کرپٹ لوگوں پر نہیں بنی تو وہ ان ملزمان کو سامنے لانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کیوں نہیں تشکیل دے رہی؟ کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ اس بحران سے کس کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا اور کون اس لوٹ مار میں ملوث ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں آٹے کا بحران، 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری

ان کا کہنا تھا کہ 'تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے اب تک کوئی رپورٹ جاری نہ کرنے کی واحد وجہ یہ ہے کہ عمران خان اور ان کے وزرا ملزم ہیں'۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر ملک کی معیشت تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے بار کم کرکے 8 کھرب روپے کرنے کا مطالبہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے، 9.5 فیصد کا متوقع خسارہ قوم کے لیے قیامت ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں آٹے کے بحران نے جنم لیا تھا جس کے باعث آٹے کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا اور عوام مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں گندم اور آٹے کے بحران کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024