• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

کراچی میں آج سے 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

شائع February 10, 2020
5 روزہ مہم کا مقصد 5 سال سے کم عمر تقریباً 4 کروڑ بچوں کو ویکسین دینا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
5 روزہ مہم کا مقصد 5 سال سے کم عمر تقریباً 4 کروڑ بچوں کو ویکسین دینا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں آج (10 فروری) سے پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا جو رواں ماہ کی 16 تاریخ تک جاری رہے گی۔

اس سلسلے میں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر فار پولیو نے ڈان کو بتایا کہ پولیو مہم کراچی کے تمام 6 اضلاع میں جاری رہے گی جس کا ہدف 5 سال سے کم عمر بچے ہیں۔

دوسری جانب ملک بھر میں انسداد پولیو ویکسین مہم کا آغاز 17 فروری کو ہوگا، 5 روزہ مہم کا مقصد 5 سال سے کم عمر تقریباً 4 کروڑ بچوں کو ویکسین دینا ہے۔

5 روزہ قومی پولیو مہم 17 فروری سے 21 فروری تک جاری رہے گی جس کا مقصد پاکستان کے طول و عرض میں رہنے والے 5 سال تک کی عمر کے تقریباً 4 کروڑ بچوں کو ویکسین پلانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پولیو کی بڑی وجہ افغانستان سے لوگوں کی نقل و حرکت ہے، وزیراعظم

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کے ایک عہدیدار کے مطابق کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کے انعقاد کے پیش نظر شہر میں مہم کی تاریخوں کو تبدیل کر کے 10 فروری سے 16 فروری تک کردیا گیا ہے۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں اس مہم میں تقریباً 2 لاکھ 65 ہزار انسداد پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔

یہ پورے ملک میں کی جانے والے ان دو مہمات میں سے پہلی مہم ہوگی کہ جس کا مقصد پاکستان میں سال 2019 کے دوران سامنے آنے والے قوت مدافعت کے فرق کو دور کرنا ہے۔

پاکستان پولیو ایرڈیکیشن پروگرام کی ویب سائٹ کے مطابق 2019 میں ملک میں وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی وی) کے 144 کیسز سامنے آئے جبکہ 2018 میں 12 اور 2017 میں صرف 8 پولیو کیسز سامنے آئے تھے۔

مزید پڑھیں: پولیو پروگرام کی کارکردگی کے اعداد و شمار تبدیل کیا گیا، ترجمان وزیر اعظم

دریں اثنا سال 2020 میں اب تک ڈبلیو پی وی کے 7 کیسز ملک میں رپورٹ ہوچکے ہیں، پاکستان اور افغانستان وہ 2 ممالک ہیں جو اب تک پولیو کا خاتمہ نہیں کرسکے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق بنیادی ڈھانچے کی کمی، دور دراز مقامات، آبادی کی نقل و حرکت، تنازعات اور عدم تحفظ اور ویکسینیشن سے مزاحمت وہ چند وجوہات ہیں جس کی وجہ سے ان دونوں ممالک سے پولیو کی بیماری اب تک موجود ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان 2014 سے اب تک عالمی ادارہ صحت کی پولیو کے حوالے سے عائد سفری پابندی کا شکار ہے جس کی وجہ سے بیرونِ ملک سفر کرنے والے ہر شخص کو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا پڑتا ہے۔

پولیو ایک ایسی بیماری ہے جو اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے، جس سے معذوری بلکہ موت بھی واقع ہوسکتی ہے اور 5 سال تک کی عمر کے بچوں میں اس بیماری کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

اس بیماری کا کوئی علاج بھی موجود نہیں البتہ باقاعدگی سے ویکسینیشن بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے میں مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024