• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

ٹک ٹاک میں بڑی تبدیلی متعارف کرائے جانے کا امکان

شائع February 4, 2020
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

ٹک ٹاک دنیا میں تیزی سے مقبول ہونے والی ویڈیو شیئرنگ ایپ ہے اور پاکستان میں بھی لوگ اسے بہت زیادہ پسند کررہے ہیں۔

اور اب اس ایپ میں بہت بڑی تبدیلی آرہی ہے جو حیران کن حد تک انسٹاگرام سے ملتی جلتی ہے۔

انسٹاگرام کی جانب سے یوزر پروفائلز کو ری ڈیزائن کیا جارہا ہے جس میں پروفائل فوٹو اور فالو کاﺅنٹ کو بائیں جانب منتقل کیا جارہا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹر ٹیلر لورینز نے اس ری ڈیزائن کو سب سے پہلے ٹوئٹر پر شیئر کیا اور اس کے بعد ٹیکنالوجی سائٹ دی ورج سے بات کرتے ہوئے ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے اس کی تصدیق کی۔

ترجمان نے بتایا 'ہم ہمیشہ صارفین کے ٹک ٹاک استعمال کرنے کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے ذرائع تلاش کرتے ہیں، ہم اس وقت پروفائل ڈیزائنز کی آزمائش کررہے ہیں تاکہ صارفین کو زیادہ بہتر تجربہ فراہم کیا جاسکے'۔

ٹک ٹاک نے انسٹاگرام یوزر انٹرفیس کو لگ بھگ مکمل طور پر کاپی کرلیا ہے اور ایسا سوشل نیٹ ورکس میں اکثر ہوتا ہے۔

وہ اپنی مخالف ایپس کے خیالات اور فیچرز کو 'ادھار' لیتے ہیں، خود انسٹاگرام بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں، اس نے اسٹوری فیچر کو اسنیپ چیٹ سے لیا تھا۔

ٹک ٹاک گزشتہ سال واٹس ایپ کے بعد سب سے زیادہ ڈاﺅن لوڈ کی جانے والی ایپ تھی اور اس نے فیس بک اور انسٹاگرام کو شکست دے دی تھی۔

یہی وجہ ہے کہ فیس بک ٹک ٹاک کو مستقبل میں اپنے لیے خطرہ تصور کرتی ہے اور انسٹاگرام کی جانب سے ریلز نامی ویڈیو ایڈیٹنگ ٹول کا تجربہ کیا جارہا ہے جو کہ ٹک ٹاک کے بہترین فیچرز جیسے اسپیڈ ایڈجسٹمنٹ اور دیگر ویڈیوز کی آڈیو ادھار لینے کی نقل پر مشتمل ہے۔

اگر ٹک ٹاک کی جانب سے انسٹاگرام جیسے پروفائل ڈیزائن کو تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا تو تمام سوشل نیٹ ورکس ایک جیسے محسوس ہونے لگے ہیں خصوصاً اگر انسٹاگرام کی جانب سے ٹک ٹاک کے بہترین فیچرز کو کاپی کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

خیال رہے کہ چینی کمپنی بائیٹ ڈانس نے 2017 میں ایک ارب ڈالرز کے عوض ایپ میوزیکلی کو خریدا تھا اور پھر اسے ٹک ٹاک میں بدل دیا (فیس بک نے بھی اسے خریدنے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہی)، جو بہت تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024