بھارت: ایوان صدر کی طرف جانے والے یونیورسٹی طلبہ پر پولیس کا لاٹھی چارج
نئی دہلی کی پولیس نے ایوان صدر کی طرف مارچ کی کوشش کرنے والے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے احتجاجی طلبہ پر لاٹھی چارج اور متعدد کو گرفتار کر لیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ڈنڈا بردار نقاب پوش افراد کی جانب سے طلبہ و اساتذہ پر تشدد کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
جمعرات کے روز احتجاج کے دوران یونیورسٹی کے طلبہ، اساتذہ اور سول سوسائٹی کے ارکان نے ایوان صدر (راشٹرپتی بھون) کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس ان کے راستے کی رکاوٹ بن گئی۔
پولیس نے مظاہرین کو ایوان صدر کی جانب جانے سے روکنے کے لیے نہ صرف متعدد طلبہ کو حراست میں لیا بلکہ مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا۔
پولیس کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے مظاہرین سے پرامن رہنے کی درخواست کی گئی، تاہم ان کی جانب سے ایوان صدر جانے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج اور گرفتاریاں کیں۔
مزید پڑھیں: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ پر حملہ، بولی وڈ اسٹارز کا اظہار افسوس
ایوان صدر کی طرف مارچ سے قبل جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبہ تنظیموں اور یونیورسٹی کے اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے وفد نے وزارت انسانی وسائل کے حکام سے ملاقات کی اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر جَگدیش کُمار کو عہدے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ 5 جنوری کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کی مشہور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ڈنڈا بردار افراد کے حملے میں متعدد طلبہ و اساتذہ زخمی ہوئے تھے۔
نقاب پوش ڈنڈا بردار افراد کے حملے میں زخمی ہونے والے طلبہ کی یونین نے دعویٰ کیا تھا کہ یونیورسٹی طلبہ و اساتذہ پر اکھیل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے حملہ کیا جو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارتی (بی جے پی) کی نظریاتی جماعت راشٹریہ سیوک سینگھ (آر ایس ایس) کی طلبہ تنظیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دپیکا پڈوکون کا نام پاکستان سمیت دنیا بھر میں کیوں ٹرینڈ کررہا ہے؟
واقعے کے بعد سے یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ کا احتجاج جاری ہے جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے طلبہ و اساتذہ سے متعدد بولی وڈ شخصیات نے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے واقعے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اب تک دپیکا پڈوکون، سونم کپور، سوارا بھاسکر، دیا مرزا، عالیہ بھٹ اور رچا جڈا جیسی اداکارائیں اس حملے کے خلاف آواز اٹھا چکی ہیں۔