سپریم کورٹ کا پی آئی اے ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم
سپریم کورٹ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب طلب کرلی۔
عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے قومی ایئر لائن کے پائلٹس اور عملے کی ڈگریوں کی تصدیق کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کے 46 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ہونے کا انکشاف
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ 'الخیر یونیورسٹی محض دکھاوے کی جامعہ ہے، تعلیمی عمل کے بغیر ڈگریاں فروخت کی گئیں ہیں، بظاہر ڈگریوں کے حصول کا عمل غیر قانونی لگتا ہے'۔
عدالت کا کہنا تھا کہ 'پی آئی اے یقینی بنائے کہ ملازمین کی تعلیمی اسناد منظور شدہ تعلیمی اداروں سے ہوں، ڈگریوں کی تصدیق کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے'۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)، منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پی آئی اے اور اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملازمین کی برطرفی پر پی آئی اے سے وضاحت طلب
واضح رہے کہ گزشتہ سال اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتیوں کے کیس پر از خود نوٹس لیا تھا۔
بعد ازاں پی آئی اے اب تک 467 اسٹاف ممبرز کو برطرف کرچکا ہے جبکہ 201 سے زائد سابق ملازمین نے اپنی برطرفی کے خلاف عدالتوں سے حکم امتناع لے رکھے ہیں۔
یہاں یہ بات واضح رہے کہ جعلی ڈگری پر برطرف کیے گئے عملے میں 16 پائلٹ بھی شامل تھے۔