• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

گانے کے ذریعے علی گل پیر کی علی ظفر پر شدید تنقید

شائع November 26, 2019 اپ ڈیٹ November 27, 2019
علی گل پیر نے میمز کے ذریعے علی ظفر کا مذاق اڑایا تھا — فوٹو/ یوٹیوب
علی گل پیر نے میمز کے ذریعے علی ظفر کا مذاق اڑایا تھا — فوٹو/ یوٹیوب

پاکستان کے نامور گلوکار علی ظفر اور علی گل پیر کے درمیان جاری تنازع کو کئی ماہ گزر چکے ہیں۔

اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے بعد سے گلوکار علی گل پیر میشا شفیع کا سپورٹ کرتے ہوئے کئی بار علی ظفر کو میمز کے ذریعے تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں۔

رواں سال علی ظفر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو اپنے خلاف سوشل میڈیا پر وائرل جعلی ویڈیوز اور تصاویر کے حوالے سے شکایت کی تھی جس کے بعد ایف آئی نے علی گل پیر کو سمن جاری کیا۔

بعدازاں علی گل پیر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوا اور انہوں نے اپنا وضاحتی بیان بھی جاری کروا دیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تاہم گلوکار نے علی ظفر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے لیکھا کہ کچھ نامور شخصیات لوگوں سے آزادی رائے کا حق بھی چھین لینا چاہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام،علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹاقرار دیدیا

البتہ اب علی گل پیر نے ایک ایسا گانا بھی جاری کردیا، جس میں انہوں نے علی ظفر کا نام تو نہیں لیا البتہ انہیں اشاروں میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

علی گل پیر نے اپنا ہپ ہاپ گانا 'کرلے جو کرنا ہے' ریلیز کردیا، جس کو شیئر کرنے کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ 'یہ گانا ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ مجھے خاموش کرا سکتے ہیں'۔

اس گانے میں علی گل پیر نے علی ظفر کی کامیاب فلم 'طیفا ان ٹربل' کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ 'نہیں ہے تو طیفا'۔

علی گل پیر نے اپنے گانے میں علی ظفر کے کامیاب گانے 'چھنو کی آنکھ' کا حوالہ بھی دیا ہے۔

دوسری جانب گلوکار و اداکار علی ظفر نے اس گانے کے حوالے سے اب تک کوئی بیان یا ردعمل نہیں دیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

مدثر اقبال عمیر Nov 27, 2019 08:56am
کاوش اچھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024