• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سلمان خان نے دبنگ 3 سے راحت فتح علی خان کا گانا نکال دیا

شائع November 8, 2019

بولی وڈ اسٹار سلمان خان کی نئی فلم 'دبنگ 3 ' سے پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا گانا نکال دیا گیا ہے۔

یہ فلم جلد ریلیز ہونے والی ہے اور اس حوالے سے حتمی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ راحت فتح علی نے اس فلم کے لیے ایک گانا ریکارڈ کرایا تھا مگر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے پر انڈسٹری نے فیصلہ کیا تھا کہ سرحد کی دوسری جانب کے گلوکاروں کے ساتھ کام روک دیا جائے، راحت فتح علی کا تعلق پاکستان سے ہے، اسی وجہ سے سلمان خان اور ان کی پوری ٹیم نے ان کی آواز کی جگہ کسی اور گلوکار کو لینے کا فیصلہ کیا۔

ڈان امیجز نے اس حوالے سے راحت فتح علی خان کے پروڈیوسر اور گلوبل پروموٹر سلمان احمد سے رابطہ کرکے معلومات حاصل کی، تو انہوں نے بتایا 'درحقیقت دبنگ کے لیے 2 گانے ریکارڈ کرائے گئے تھے، ہر ایک ان گانوں کو چاہتا تھا اور وہ بہت اچھے تھے'۔

انہوں نے مزید بتایا 'ایک گانا نینا بہت خوبصورت ہے اور ہر ایک کو افسوس ہوگا کہ راحت صاحب کا ورژن فلم کا حصہ نہیں بن سکا، مگر وہ اپنے ملک کے مفادات کو دیکھتے ہیں، تو میرا نہیں خیال کہ فنکار کے پاس اس طرح کے حالات میں کوئی انتخاب ہوسکتا ہے'۔

فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے ہدایت جاری کر رکھی ہے 'دونوں ممالک کے درمیان موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی بھارتی فنکار، گلوکار، ڈانسر، میزبان، پرفارمر اور پروموٹر پاکستانی نژاد اور پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہیں کرے گا'۔

اس ادارے نے ماضی میں ان بھارتی فنکاروں اور پروموٹرز کو نوٹس جاری کیے تھے جنہوں نے پاکستانی فنکاروں کے ایونٹس میں شرکت کی یا ان کا انعقاد کروایا۔

سلمان احمد کا کہنا تھا 'اگر یہ گانا ریلیز ہوا تو تنازع ہوگا، اس سے فلم متاثر ہوگی اور کوئی ایسا نہیں چاہتا، یہی وجہ ہے کہ ہم نے گانا نہیں کیا، ایسا نہیں کہ سلمان خان نے جان بوجھ کر اس گانے کو چھوڑا'۔

انہوں نے مزید کہا 'اس وقت لوگوں اور انڈسٹری کے جذبات کو دیکھتے ہوئے وہ اس کا احترام کرنا چاہتے ہیں، ورنہ ہم جانتے ہیں کہ ایسے لوگ موجود ہیں جو سلمان خان کی ساکھ کو تنازع کھڑا کرکے نقصان پہنچانے کے لیے وجہ چاہتے ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024