• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

فضل الرحمٰن کی موجودگی میں یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت؟ وزیراعظم

شائع November 1, 2019
کستان کا میڈیا جا کر لوگوں سے پوچھے تو سہی کہ وہ کس سے آزادی لینے آئے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
کستان کا میڈیا جا کر لوگوں سے پوچھے تو سہی کہ وہ کس سے آزادی لینے آئے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو کسی سازش کی کیا ضرورت ہے؟

گلگت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج ہم یہاں گلگت بلتستان کے یومِ آزادی کا جشن منارہے ہیں اور ایک آزادی مارچ اسلام آباد میں ہورہا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اسلام آباد میں کس سے آزادی لینے آرہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہیں، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کا میڈیا جاکر وہاں لوگوں سے پوچھے تو سہی کہ وہ کس سے آزادی لینے آئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اگر آپ پیپلزپارٹی والوں سے پوچھیں گے تو وہ کوئی اور بات شروع کردیں گے کہ مہنگائی ہوگئی، مسلم لیگ (ن) والوں سے پوچھیں گے تو انہیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ وہ اس مارچ میں کیوں ہیں؟

بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر جے یو آئی (ف) والوں سے پوچھیں گے تو وہ کہیں کہ یہودی اسلام آباد پر قبضہ کرنے لگے ہیں، میں ان سب کو کہنا چاہتا ہوں کہ فضل الرحمٰن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت کیا ہے؟

مزید پڑھیں: آزادی مارچ کا اسلام آباد میں پڑاؤ، مولانا فضل الرحمٰن آج خطاب کریں گے

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن کے مارچ سے پاکستان کے دشمن خوش ہورہے ہیں، صرف بھارت کا میڈیا دیکھ لیں جو فضل الرحمٰن کو دکھا دکھا کر خوش ہورہا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے وہ بھارتی شہری ہیں اور بھارت کے لیے کوئی ملک آزاد کرنے آرہے ہیں۔

دوران خطاب عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح ووٹ لینے اور پیسے بنانے کے کے لیے اسلام کو استعمال کیا جاتا ہے، اس سے اسلام کو نقصان پہنچتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم اب یہ چیز سمجھ گئی ہے لوگوں کو ان کے بیانات پتہ ہیں، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے جب 5 سال پہلے تحریک انصاف نے دھرنا دیا تو لوگوں کو پتہ تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کیا کہتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے چیزیں چھپتی نہیں ہیں، لوگوں کو پتہ ہے کہ اصل مقصد کیا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی بھی بلوچستان سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، کوئی ان سے پوچھے کہ ' آپ یہاں کیا کرنے آئے ہیں؟ آپ تو ہر وقت جے یو آئی کی مخالفت کرتے تھے؟'

یہ بھی پڑھیں: 'ملک کے نظام انصاف پر اعتماد قائم ہونے تک سرمایہ کاری ممکن نہیں'

وزیراعظم نے کہا کہ بلاول بھٹو جو اپنے آپ کو لبرل کہتے ہیں، وہ ایک ہی طرح سے لبرل ہیں کہ لبرلی کرپٹ باقی لبرل ان کے آس پاس سے نہیں گزرے کیونکہ وہ بھی آزادی مارچ میں آگئے ہیں۔

اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ دن چلے گئے جب یہ اقتدار لینے کے لیے مذہب کو استعمال کرتے تھے یہ نیا پاکستان بن چکا ہے اس لیے اب سب بے روزگار اکٹھے ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے جتنی دیر بیٹھنا ہے بے شک بیٹھیں لیکن میں ایک چیز کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو این آر او نہیں دوں گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو اصل بات بتائیں کہ سب کیوں جمع ہوئے ہیں اصل بات یہ ہے کہ ان کے کرپشن کے کیسز ہمارے سامنے آچکے ہیں، اس ملک میں جس سطح کی کرپشن ہوئی سب کو ڈر لگا ہوا کہ سب کی باری آجانی ہے۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس جس نے اس ملک پر 10برس میں 4 گنا زیادہ قرضہ چڑھایا ہے ان سب کی باری آئے گی۔

گلگت بلتستان والے جنگ نہ لڑتے تو نریندر مودی کے ظلم کا شکار ہوتے، وزیراعظم

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر گلگت بلتستان والے جنگ نہ لڑتے تو آج ایک نریندر مودی کے ظلم کا شکار ہوتے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے— فوٹو: ڈان نیوز

گلگت بلتستان کے یوم آزادی کے موقع پر عمران خان نے علاقے کا دورہ کیا اور وہاں تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔

اس موقع پر انہوں نے شہریوں کو یومِ آزادی کی مبارک باد دی اور خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان کے دیگر علاقوں میں موجود افراد نہیں جانتے کہ 1947 میں گلگت بلتستان میں کیا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بہت کم لوگوں کو اندازہ ہے کہ یہاں کے لوگوں نے آزادی کی جنگ لڑی تھی، ڈوگرہ حکومت کو شکست دی تھی اور 1948 میں بلتستان اور اسکردو کو آزاد کروایا تھا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہم یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں، ہم اس کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے تو یہ انسان کو آزاد کرتا ہے، اسے غیرت دیتا ہے کیونکہ ایسا انسان دوسرے انسانوں کے سامنے نہیں جھکتا، ہاتھ نہیں پھیلاتا بلکہ صرف اللہ پر امید رکھتا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم نبی کریمﷺ کی امت ہیں، ہمارا ملک وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا تھا اور ہمیں مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلنا ہے کیونکہ مدینہ کی ریاست نبیﷺ کی سنت تھی۔

مزید پڑھیں: ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں سے دشمنی کر رہے ہیں، وزیراعظم

عمران خان نے کہا کہ ہمیں ان اصولوں پر چلنا ہے جس پر اس کی بنیاد رکھی گئی تھی، تاہم ہمارا ملک اس وقت اٹھے گا جب ہم انہی اصولوں پر پاکستان کو چلائیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان اصولوں کی بنیاد عدل اور انصاف ہے، جتنا ہم ملک میں عدل اور انصاف پر زور دیں گے اتنی ہی ہماری قوم پر اللہ کی برکت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں آپ دیکھیں گے یہی قوم دنیا میں مثال بنے گی۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی ظالمانہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی،بہنوں، بزرگوں، بچوں پر تقریباً 3 ماہ سے کرفیو لگایا ہوا ہے، ان کے سارے حقوق ختم کردیے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کو انسانوں نہیں بلکہ جانوروں کی طرح رکھا ہوا ہے، بھارت کی 9 لاکھ فوج نے کشمیریوں کو بند کردیا ہے۔

عوام سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں اپنے کشمیری بھائیوں کو پیغام دیتا ہوں کہ ساری پاکستانی قوم آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے لیے دعائیں کررہی ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں کشمیریوں کا سفیر اور ترجمان بن چکا ہوں اور دنیا میں کشمیریوں کا وکیل بن کر ان کی وکالت کروں گا۔

دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ ہم آج گلگت بلتستان کا یومِ آزادی منارہے ہیں، ہمیں یہ چیز سمجھنی چاہیے اگر گلگت بلتستان والے جنگ نہ لڑتے تو ہوسکتا ہے کہ یہ بھی آج ایک نریندر مودی کے ظلم کے نیچے دبے ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی رعایتوں کا اعلان

عمران خان نے کہا کہ ایک مسلمان، ایمان والے انسان میں موت کا خوف ختم ہوجاتا ہے اور جب موت کا خوف ختم ہوجائے تو وہ بڑا انسان بن جاتا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خوف انسان کو غلام بنادیتا ہے، مرنے کا خوف، ذلت کا خوف، رزق جانے کا خوف اس سے ہمارا دین ہمیں آزاد کرتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں نے ساری دنیا دیکھی ہے لیکن جو خوبصورتی گلگت بلتستان میں ہے وہ دنیا میں کہیں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کئی علاقوں کو سیاحوں کے لیے کھول دیا ہے اور بعد میں آج سے کئی گنا زیادہ سیاحت ہوگی جس سے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے، جو ملک دنیا میں سب سے ترقی کررہا ہے وہ چین ہے اور پاکستان کو چین سے گلگت بلتستان ملاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا‘ صدرِ مملکت، وزیراعظم کا یومِ سیاہ پر پیغام

عمران خان نے گلگت بلتستان کے عوام کو دوبارہ آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ بھارت میں مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر جو ظلم ہورہا ہے آج گلگت بلتستان پر وہ نہیں گزر رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی 5 اگست کو آخری پتا کھیل چکا ہے، جیسے ہی کرفیو اٹھے گا انسانوں کا سمندر اپنی آزادی کے حصول کے لیے باہر نکلے گا اور کوئی طاقت کشمیر کو آزاد ہونے سے نہیں روک سکتی۔

گلگت بلتستان کے دورے کے دوران وزیراعظم نے یادگارِ شہدا پر پھول چڑھائے، شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کی آزادی پریڈ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

وزیراعظم عمران خان گورنر گلگت بلتستان، وزیرِاعلیٰ اور کابینہ ممبران بھی ان سے ملاقات کی اور دورے کے دوران گلگت بلتستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024