قائد اعظم ٹرافی: احمد شہزاد کو قیادت بھی راس نہ آئی
قائد اعظم ٹرافی میں بال ٹیمپرنگ کیس میں سینٹرل پنجاب کے قائم مقام کپتان احمد شہزاد پر چارج لگادیا گیا جس کے نتیجے میں انہیں سزا ہونے کا امکان ہے۔
فیصل آباد میں ہونے والی قائد اعظم ٹرافی کے دوران سندھ اور سینٹرل پنجاب کے درمیان کھیلے جانے والے ایک میچ میں بال ٹیمپرنگ کا واقعہ ہوا تھا مگر گیند سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے کھلاڑی کی شناخت نہیں ہوسکی تھی۔
بال ٹیمپرنگ کرنے والے کھلاڑی کی شناخت نہ ہونے پر نان آئیڈینٹیفکیشن قانون کے تحت کپتان احمد شہزاد پر چارج کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی پہلی اننگز میں 16ویں سے 20ویں اوور کے دوران فیلڈ امپائرز ضمیر حیدر اور محمد آصف نے گیند کی صورتحال کا معائنہ کیا اور اس میں تبدیلیاں محسوس کی تھیں۔
ٹیمپرنگ کرنے والے کھلاڑی کے بارے میں معلوم نہ ہونے پر فیلڈنگ ٹیم کے کپتان احمد شہزاد کو امپائروں نے طلب کیا لیکن انہوں نے بھی معاملے سے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا۔
بعدازاں اس معاملے کو میچ ریفری کے سامنے اٹھایا گیا جس کے بعد احمد شہزاد کو جرم کا ارتکاب کرنے والی ٹیم کا کپتان ہونے کی وجہ سے چارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
میچ ریفری ندیم ارشد نے احمد شہزاد کو طلب کیا اور پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا جہاں موجود قوانین کے تحت انہوں نے لیول 1 کی خلاف ورزی کی۔
ترجمان پی سی بی کے مطابق احمد شہزاد کو سزا آج سنائی جائے گی اور ممکنہ طور پر ان پر میچ فیس کا 50فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سینٹرل پنجاب کے کپتان بابر اعظم کے دورہ آسٹریلیا پر جانے کے سبب احمد شہزاد کو ٹیم کی قیادت سونپی گئی ہے۔