پشاور ہائیکورٹ کا جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی رہائی کا حکم
پشاور ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرنے کے بعد رہائی کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ مفتی کفایت اللہ کو اتوار کو اسلام آباد پولیس نے اپوزیشن کے حکومت مخالف 'آزادی مارچ' میں شرکت کے لیے لوگوں کو اکسانے اور اس احتجاج کے لیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
ان کی گرفتاری کے بعد پشاور ہائی کورٹ سے ان کی ضمانت پر رہائی کے لیے رجوع کیا گیا تھا، جس پر آج عدالت عالیہ نے سماعت کی۔
ایبٹ آباد میں عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ میں شامل جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شکیل احمد نے مفتی کفایت اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت کی اور ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ: جے یو آئی کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ اسلام آباد سے 'گرفتار'
مفتی کفایت اللہ کی رہائی کے احکامات ہری پور سینٹرل جیل انتظامیہ کو ملنے کے بعد انہیں رہا کیا جائے گا اور رہائی کے بعد وہ اسلام آباد کی طرف ہونے والے جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ میں شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی (ف) کے رہنما کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی تھی جب کچھ روز قبل حکومت اور جے یو آئی (ف) کے درمیان آزادی مارچ سے متعلق معاہدہ ہوا تھا۔
یاد رہے کہ جس روز مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کیا گیا تھا اس روز ڈان نیوز کو ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے دفتر سے جاری نوٹی فکیشن کا عکس ملا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ضلعی پولیس افسر کی جانب سے مطلع کیا گیا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللہ عوامی املاک اور امن و امان کے لیے خطرہ ہیں۔
مذکورہ نوٹی فکیشن میں ہدایت کی گئی تھی کہ ضلع میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت کی وجہ سے ڈی پی او مانسہرہ کی جانب سے مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں جلسہ ہوگا یا مارچ؟ مسلم لیگ (ن) کے بیان پر اپوزیشن کی رائے میں اختلاف
بعد ازاں ان کی گرفتاری سے متعلق جے یو آئی (ف) کے رہنما عبدالمجید ہزاروی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مفتی کفایت اللہ کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت گرفتار کرکے ہری پور جیل منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپی پی او کیپٹن (ر) اورنگزیب حیدر خان نے پبلک آرڈر آرڈیننس 1960 کے تحت مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کی اجازت دی تھی۔
یاد رہے کہ جے یو آئی (ف) نے (27 اکتوبر) سے حکومت مخالف مارچ کا آغاز کراچی سے کیا تھا یہ مارچ آج (31 اکتوبر) کو اسلام آباد پہنچے گا۔