• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کو شکست، بلاول بھٹو کا انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا اعلان

شائع October 18, 2019
چیئرمین پیپلزپارٹی  نے ہر فورم پر انتخاب کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر انتخاب کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی شکست پر انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ ’مجھے پی پی پی کارکنان پر فخر ہے، جنہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے سخت دباؤ کے باوجود باوقار انتخاب کے لیے جدوجہد کی‘۔

انہوں نے لکھا کہ نیب نے پی پی پی ورکرز کو گرفتار کرکے اور انہیں اور ان کے اہل خانہ کو نوٹسز بھیج کر قبل از انتخاب دھاندلی کی۔

مزید پڑھیں: بھٹو کے آبائی علاقے لاڑکانہ میں جیالے کو شکست، جی ڈی اے امیدوار کامیاب

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹ میں الزام لگایا کہ 'انتخاب کے دن رینجرز نے پولنگ اسٹیشن کے اندر انتظام سنبھال لیا، ہماری خواتین ووٹرز کو ہراساں کیا، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا اور جان بوجھ کر پولنگ کو سست روی کا شکار کیا گیا اور وہ خواتین پولنگ اسٹیشنز جہاں پی پی پی کی کارکردگی اچھی تھی وہاں پولنگ دیر سے شروع کی گئی۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ صبح سے میڈیا رپورٹ کرتا رہا کہ یہ لوگ جی ڈی اے کو ووٹ دینے کے لیے خواتین ووٹرز کو دھمکا رہے تھے جبکہ ہماری درخواستوں کے باوجود الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔

اپنے ٹوئٹس میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ ہمارے امیدوار کو بھی پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ہم مسلسل ای سی پی کو کہتے رہے کہ وہ صورتحال کو دیکھے لیکن الیکشن کمیشن کی خاموشی سے اس کی بدنیتی ظاہر ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی انجینئرنگ کے باوجود پیپلزپارٹی نے جی ڈی اے/جے یو آئی(ف)/ پی ٹی آئی کے اتحاد کی برتری کو ایک سال سے کم وقت میں کم کردیا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ 'ہم اس دھاندلی کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے، سچائی چھپ نہیں سکتی، ہم اس سلیکشن کو بے نقاب کریں گے، ہم دوبارہ انتخاب کرائیں گے اور اس نشست کو واپس لیں گے۔

خیال رہے کہ 17 اکتوبر کو سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 (لاڑکانہ ٹو) پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے اور غیرسرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار معظم علی عباسی کامیاب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: اثاثے ظاہر نہ کرنے پر رکنِ سندھ اسمبلی نااہل

پی ایس 11 پر ضمنی انتخاب کا اعلان الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اگست میں معظم علی عباسی کو نااہل قرار دینے کے بعد کیا تھا۔

حلقے سے موصول غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق ضمنی انتخاب میں قائم کیے گئے 138 پولنگ اسٹیشنز سے معظم علی عباسی نے 31 ہزار 557 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل پیپلزپارٹی کے امیدوار جمیل سومرو کو 26 ہزار 21 ووٹ ملے۔

گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب پرامن ماحول میں ہوئے تھے اور حلقے سے کوئی ناخوشگوار واقعے کی رپورٹ نہیں آئی تھی، صبح 8 سے 5 بجے تک ووٹ کا عمل رکاوٹ کے بغیر جاری رہا تھا اور اس دوران رینجرز اور پاک فوج سمیت سیکیورٹی اہلکاروں نے فرائض انجام دیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024