جنسی جرائم کیس : آر کیلی کی ضمانت مسترد
امریکی عدالت نے نابالغ اور کم عمر لڑکیوں اور خواتین کو جنسی تشدد، ریپ اور جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ پر منتقل کرنے کے الزام میں گزشتہ ماہ گرفتار کیے گئے ایوارڈ یافتہ گلوکار، موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور ریپر رابرٹ سلویسٹرکیلی (آر کیلی) کی ضمانت مسترد کردی۔
آر کیلی کو گزشتہ ماہ 12 جولائی کو نئے جنسی جرائم کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں عدالت میں ان پر جنسی جرائم کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔
آر کیلی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے انہیں 20 جولائی کو میساچوٹس کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، تاہم ان پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی تھی۔
آر کیلی گزشتہ ماہ 12 جولائی سے اب تک جیل میں ہیں اور انہیں جنسی جرائم کے الزامات کے تحت ہی 3 اگست کو نیویارک کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
میساچوٹس کی عدالت کی طرح نیویارک کی عدالت میں بھی ان پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔
تاہم عدالت نے گلوکار کی جانب سے پیش کی گئی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکار آر کیلی پر ’ریپ‘ اور ’جنسی تشدد‘ کے مزید 11 الزامات عائد
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق نیویارک کی عدالت میں آر کیلی پر فرد جرم عائد نہ کی جاسکی، تاہم ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
عدالت نے گلوکار کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں اس وقت تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا جب تک ان کا ٹرائل مکمل نہیں ہوجاتا یا ان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاتی۔
آر کیلی پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ لڑکیوں اور کم عمر خواتین کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔
انہیں رواں برس کے آغاز میں بھی ان ہی الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر میساچوٹس کی ایک عدالت نے جنسی جرائم کے تحت 2 فرد جرم بھی عائد کر رکھی ہیں۔
تاہم اب آر کیلی پر مزید 20 خواتین کو ریپ کا نشانہ بنانے، ان پر بدترین جنسی تشدد کرنے اور انہیں جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے الزامات کے تحت عدالت کارروائی کا سامنا ہے۔
آر کیلی کے خلاف میساچوٹس اور نیویارک سمیت لاس اینجلس کی عدالتوں میں جنسی جرائم کے تحت الگ الگ مقدمات زیر سماعت ہیں۔
اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنانے سمیت بدترین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان پر اپنی سابق اہلیہ پر بھی بدترین تشدد کرنے سمیت ایک کم عمر لڑکی سے شادی کرنے کا الزام بھی ہے۔