• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پہلا ایشز ٹیسٹ: اسمتھ نے آسٹریلیا کو مکمل تباہی سے بچا لیا

شائع August 1, 2019 اپ ڈیٹ August 2, 2019
سابق آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز
سابق آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز

اسٹیون اسمتھ کی شاندار بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف تاریخی ایشز سیریز کے پہلے دن 284 رنز بنالیے۔

برمنگھم میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔

آسٹریلیا کی ٹیم خراب امپائرنگ کے باوجود بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی اور 35رنز پر اس کے تین صف اول کے بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔

اوپنرز کیمرون بین کرافٹ 8 اور ڈیوڈ وارنر دو رنز بنا کر اسٹورٹ براڈ کی وکٹ بنے جبکہ 13 رنز بنانے والے عثمان خواجہ کو کرس ووکس نے چلتا کیا۔

اس دوران انگلینڈ کی ٹیم ایک بڑا دھچکا لگا اور اسٹار فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن انجری کے سبب صرف 4 اوورز کرا کر میدان سے باہر چلے گئے اور پھر بقیہ پوری اننگز میں باؤلنگ نہ کر سکے، ان کی میچ کی دوسری اننگز میں بھی باؤلنگ کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

35رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد اسٹیون اسمتھ کا ساتھ دینے ٹریوس ہیڈ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 64رنز جوڑے تاہم اس سے قبل کہ یہ شراکت انگلینڈ کے لیے مزید خطرناک ثابت ہوتی، ہیڈ 35 کے انفرادی اسکور پر کرس ووکس کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کے جرم میں آؤٹ قرار پائے۔

ابھی آسٹریلین ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ میتھیو ویڈ بھی ایک رن بنا کر ووکس کی وکٹ بن گئے جبکہ کپتان ٹم پین کی اننگز بھی صرف 5رنز پر تمام ہوئی۔

جیمز پیٹنسن کو براڈ نے کھاتا کھولنے کا موقع بھی فراہم نہ کیا اور جب پیٹ کمنز 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو آسٹریلیا کی ٹیم 122 رنز پر 8 وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔

اس مرحلے پر اسمتھ کا ساتھ دینے پیٹر سڈل آئے اور دونوں کھلاڑی انگلش باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے اور عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا خصوصاً ٹیل اینڈر پیٹر سڈل نے بہترین انداز میں اسمتھ کا ساتھ نبھایا اور ان کے ساتھ نویں وکٹ کے لیے 88رنز کی شراکت قائم کی۔

بالآخر معین علی نے جوز بٹلر کی مدد سے سڈل کی 44 رنز کی شاندار مزاحمتی اننگز کا خاتمہ کیا۔

220 رنز پر 9وکٹیں گرنے کے بعد بھی اسمتھ نے ہمت نہ ہاری اور 11ویں نمبر کے بلے باز نیتھن لایون کے ساتھ ایک اور بہترین شراکت قائم کی۔

یاد رہے کہ یہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل ہونے والے بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد اسٹیون اسمتھ کا پہلا ٹیسٹ میچ تھا اور کسی بھی موقع پر ایسا محسوس نہیں ہوا کہ وہ اتنے بڑے اسکینڈل اور طویل عرصے کے بعد پہلا میچ کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 24ویں سنچری مکمل کیا اور لایون کے ساتھ 10ویں وکٹ کے لیے مزید 64رنز جوڑے جس میں اسپنر کا حصہ صرف 12رنز کا رہا۔

284 کے مجموعی اسکور پر اسمتھ کی ہمت بھی جواب دے گئی اور وہ 144 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد باؤلڈ ہو گئے۔

انگلینڈ کی جانب سے اسٹورٹ براڈ نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں لیں جبکہ کرس ووکس نے تین وکٹیں لے کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 10رنز بنائے تھے اور اسے آسٹریلیا کا پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 274رنز درکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024