پاسپورٹ میں ملازمت خفیہ رکھنے والے سرکاری ملازمین کیلئے ایمنسٹی میں توسیع
اسلام آباد: حکومت نے غیر قانونی طریقے سے پاسپورٹ حاصل کرنے والے سرکاری ملازمین کے لیے ایمنسٹی کی مدت میں 23 جولائی تک توسیع کردی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ انکشاف ہوا تھا کہ 84 ہزار اعلیٰ بیوروکریٹس سمیت سرکاری افسران نے اپنے سرکاری عہدوں کو خفیہ رکھتے ہوئے پاسپورٹس حاصل کیے تھے تاکہ وہ اپنے محکمات سے این او سی حاصل کیے بغیر باآسانی بیرون ملک سفر کرسکیں۔
پاسپورٹ ایکٹ 1974 کے سیکشن 6(1) کے مطابق سرکاری ملازم کی جانب سے حقائق چھپاتے ہوئے نجی حیثیت میں پاسپورٹ حاصل کرنا قابل سزا جرم ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ایمنسٹی اسکیم میں 3 جولائی تک توسیع کا اعلان
رواں برس مارچ میں کابینہ ڈویژن سے ڈائریکٹر امیگریشن اور پاسپورٹس منیر اسحٰق اعوان کا دستخط شدہ خط سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ارسال کیا گیا تھا جس میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے ایمنسٹی کی تفصیلات دی گئی تھیں۔
مذکورہ خط کی کاپیاں اسی کارروائی کے لیے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاوہ چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز کو بھی ارسال کی گئی تھیں۔
3 ماہ پر مشتمل اس مدت کا آغاز اپریل میں ہوا تھا جو 20 جولائی کو ختم ہونی تھی، جس دوران اکثر سرکاری افسران نے نئے پاسپورٹس حاصل کیے اور اس مدت میں 23 جولائی تک توسیع کردی گئی۔
سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ توسیع شدہ مہلت کے اختتام پر ایمنسٹی سے فائدہ نہ اٹھانے والے افسران کے پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد ان کے کیسز قانونی کارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کو ارسال کیے جاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا ایمنسٹی اسکیم کی ڈیڈلائن میں توسیع کا عندیہ
رواں برس کے آغاز میں کابینہ نے ایسے سرکاری افسران اور حکام ایمنسٹی دینے کا فیصلہ دیا تھا، اس اسکیم میں ڈیٹاا کی درستگی کے لیے پاسپورٹ کی فیس کے علاوہ 5 ہزار روپے جرمانہ بھی شامل تھا۔
محکمہ پاسپورٹس کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں ملک بھر میں پاسپورٹ کی درخواستوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اوسطا روزانہ کی بنیاد پر 22 ہزار درخواستیں موصول ہوتی ہیں اور صرف 18 جولائی کو درخواستوں کی تعداد 38 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔