جنسی جرائم کیس: آر کیلی پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی
ایوارڈ یافتہ معروف امریکی گلوکار، موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور ریپر رابرٹ سلویسٹرکیلی (آر کیلی) پر نئے جنسی جرائم کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد نہ کی جاسکی۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ آر کیلی پر عدالت میں ان پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔
آر کیلی پر مجموعی طور پر50 نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین سمیت بچوں کے جنسی استحصال کرنے کے الزامات ہیں اور اب تک ان پر زیادہ سے زیادہ 10 کیسز میں 2 بار فرد جرم عائد کی جا سکی ہے۔
آر کیلی پر رواں برس فروری میں 2 سماعتوں کے دوران مجموعی طور پر 10 کیسز میں فرد جرم عائد کی گئی تھیں اور اس کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
تاہم بعد ازاں پر 11 نئے خطرناک جنسی جرائم کے الزامات لگائے گئے تھے اور انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تھا، تاہم ان پر نئے الزامات کے تحت فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی تھی۔
علاوہ ازیں آر کیلی کو رواں ماہ 12 جولائی کو مزید 13 نئے کیسز میں امریکی وفاقی پولیس نے گرفتار کرکے 16 جولائی کو عدالت میں پیش کیا، تاہم اس بار بھی ان پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آر کیلی کو شکاگو کی عدالت میں پیش کیا گیا اور دوران سماعت وہ خاموش دکھائی دیے۔
رپورٹ کے مطابق ایوارڈ یافتہ گلوکار کو قیدیوں کے لباس میں پیش کیا گیا اور سماعت کے دوران آر کیلی کے خلاف وکلاء نے دلائل دیے جب کہ گلوکار کے وکلاء نے بھی اپنا موقف پیش کیا۔
مختصر سماعت کے دوران آر کیلی پر نئے سنگین جنسی جرائم کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد نہ کی جا سکی اور کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے گلوکار کی ضمانت بھی مسترد کردی گئی۔
سماعت کرنے والے جج نے آر کیلی کی ضمانت مسترد کیے جانے کے حوالے سے ریمارکس دیے کہ گلوکار پر سنگین الزامات ہیں، اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کرکے انہیں متاثرہ افراد کے ساتھ ڈیل کرنے کا موقع نہیں دیا جا سکتا۔
علاوہ ازیں عدالت میں آر کیلی کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے والی 2 خواتین بھی پیش ہوئیں، تاہم انہوں نے بھی سماعت کے دوران خاموشی اختیار کیے رکھی اور صحافیوں سے بھی کوئی بات نہیں۔
عدالت میں پیش ہونے والی دونوں خواتین سے متعلق کہا جاتاہے کہ انہوں نے گلوکار کے ساتھ رضامندی سے تعلقات استوار کیے۔
یہ دونوں وہیں خواتین تھیں جن سے متعلق گزشتہ ہفتے خبر آئی تھیں کہ انہیں آر کیلی کے ٹرمپ ٹاور فلیٹ سے نکال دیا گیا اور وہ لاپتہ ہوگئی ہیں۔
دونوں خواتین کے اہل خانہ نے ان کی خودکشی سے متعلق خدشات ظاہر کیے تھے۔
سماعت کے بعد آر کیلی کو واپس فیڈرل پولیس کے حوالے کردیا گیا، جس نے گلوکار کو جیل منتقل کردیا۔
آر کیلی پر نیویارک ریاست الینوائے میں بھی جنسی جرائم کے تحت عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں اور اب ان پر مزید سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر ان پر شکاگو کی عدالت میں زیر سماعت مقدمے میں جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں کم سے کم 190 برس قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔
علاوہ ازیں انہیں نیویارک کی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں 30 برس جیل اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
اسی طرح انہیں ریاست الینوائے کی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں بھی کم سے کم 20 برس جیل اور جرمانے کی سزا ہوگی۔
آر کیلی پر لگائے گئے الزمات کے تحت انہوں نے 1990 سے 2010 تک نابالغ لڑکیوں، نوجوان خواتین اور بچوں کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا۔
ان پر زیادہ تر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو جنسی غلام بنائے جانے کے الزامات ہیں۔
ان پر الزامات ہیں کہ انہوں نے نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نہ صرف اپنی جنسی تسکین کے لیے استعمال کیا بلکہ انہیں دیگر افراد کو بھی جنسی طور پر خوش رکھنے پر مجبور کیا۔
گزشتہ ہفتے ہی آر کیلی کے دوستوں نے ان کی 20 پورن ویڈیوز فیڈرل پولیس کے حوالے کی تھیں اور ان ویڈیوز کو ان کے خلاف اہم ثبوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔