حکومت کا ہر ماہ 80 ہزار افراد کیلئے بلا سود قرضے کا اعلان
اسلام آباد: حکومت نے نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام کے تحت ہر ماہ 80 ہزار افراد میں بلا سود قرضے تقسیم کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ پاورٹی گریجویشن پروگرام چار سالہ منصوبہ ہوگا اور قرضوں کی ادائیگی کا سلسلہ رواں ماہ سے شروع ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل کی غربت مٹاؤ پروگرام ’احساس‘ پر حکومت کی تعریف
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بلاسود قرضے 22 لاکھ 81 ہزار افراد کو فراہم کیے جائیں گے جبکہ ان قرضوں سے مجموعی طور پر ایک کروڑ 47 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت ہرماہ نیا منصوبہ متعارف کرایا جائے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر بینظر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے چیئرمین بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سماجی اقتصادی سروے جاری ہے اور مکمل ہونے کے بعد ہی غربت کی شرح کا تخمینہ لگایا جا سکےگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح سماجی تحفظ ہے۔
مزیدپڑھیں: احساس پروگرام پاکستان کو فلاحی ریاست بنائے گا، وزیراعظم
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے یقین دلایا کہ غربت کے خاتمے کے پروگرام پرمکمل شفافیت کے ساتھ عملدرآمد کیاجائے گا۔
خیال رہے کہ احساس پروگرام کے لیے مجموعی طور پر 42 ارب 65 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں سے وفاقی حکومت اپنے وسائل سے 5 ارب روپے فراہم کرے گی جبکہ انٹرنیشنل فنڈ فار ایگری کلچر ڈیولپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) 13 ارب روپے اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک 23 ارب 35 کروڑ دے گا۔
آئی ایف اے ڈی نے ستمبر 2017 میں نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام کی منظوری دی تھی جس پر مکمل عملدرآمد 2023 تک ممکن ہو سکے گا۔
ریڈیو پاکستان میں شائع رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی نے کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو معاشرے کے محروم طبقوں کا خیال ہے اوراس نے بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں بھی قائم کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا بے نامی جائیداد کی نشاندہی کرنے والوں کو 10فیصد کمیشن دینے کا اعلان
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ اداروں میں اچھے نظم و نسق کے لیے تجاویز پر مبنی 30 نکاتی مسودہ تیار ہے اور اسے جلد میڈیا کے سامنے لایا جائے گا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اقوام متحدہ کو رواں ماہ کی 15 تاریخ کو احساس پروگرام کے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔