• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
KandNs Publishing Partner

افغانستان آسان حریف نہیں، ان کے اسپنرز بہت اچھے ہیں، حارث سہیل

شائع June 29, 2019
حارث سہیل نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی فتح میں مرکزی کردار ادا کیا تھا— فوٹو: اے ایف پی
حارث سہیل نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی فتح میں مرکزی کردار ادا کیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

اوول: قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے اسپنرز اچھے ہیں اس لیے افغان ٹیم آسان حریف نہیں ہے لیکن امید ہے کہ شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں ہفتے کو ہنڈنگلے اوول میں مدمقابل ہوں گی اور اس میچ میں فتح کی صورت میں پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کی راہ مزید ہموار ہو جائے گی۔

میچ سے قبل مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت میچ ٹو میچ کھیل رہے ہیں اور تمام تر توجہ جیت پر ہے، افغانستان کے خلاف میچ جیتنا ہے، جس کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف میچ کا سوچیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان آسان حریف نہیں ہے کیونکہ ان کے اسپنرز اچھے ہیں، ان کی ویڈیوز دیکھ کر حکمت عملی تیار کی ہے اور امید ہے کہ اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

افغانستان کے ٹیم آفیشل کی جانب سے پاکستان کو افغان ٹیم سے کرکٹ سیکھے سے متعلق سوال پر حارث سہیل نے کہا کہ اس پر بات کرنا بورڈز کا کام ہے، ہم گراؤنڈ میں لڑ سکتے ہیں اور اس میں ہم جیتنے کی کوشش کریں گے۔

حارث سہیل کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف پرفارمنس اچھی تھی، اب منیجمنٹ نے چوتھے اور پانچویں نمبر پر رول مختلف دیا ہے لہٰذا ضرورت کے مطابق جارحانہ انداز اپناتا ہوں جو کہ مختلف دکھائی دے رہا ہے۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے ویسٹ انڈیز کے خلاف افتتاحی میچ کے بعد حارث سہیل کو اگلے تین میچوں سے سے ڈراپ کردیا گیا تھا لیکن پھر جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں انہیں شامل کیا گیا جس میں وہ مین آف دی میچ ایوارڈ لے اڑے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف بھی 68رنز کی اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ بابر اعظم کے ہمراہ اہم شراکت قائم کی تھی۔

قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز نے کہا کہ ورلڈ کپ کے پہلے میچ کے بعد ڈراپ ہونے کے بعد کچھ منفی نہیں سوچا تھا، بس یہ تہیہ کیا ہوا تھا کہ جب بھی موقع ملا ملا تو 100 فیصد دینے کی کوشش کروں گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024