ورلڈکپ: انگلینڈ نے افغانستان کو 150 رنز سے شکست دے دی
انگلینڈ نے ورلڈکپ 2019 کے گروپ مرحلے کے میچ میں کپتان آئن مورگن کی 71 گیندوں پر جارحانہ 148 رنز کی اننگز کی بدولت افغانستان کو باآسانی 150 رنز سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
مانچسٹر کے اولڈٹریفورڈ میں کھیلے گئےمیچ میں انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
برطانوی اوپنرز نے محتاط انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور 10ویں اوور میں 44 رنز پر اوپنر جیمز ونس 26 رنز بناکر دولت زردارن کی گیند پر مجیب الرحمٰن کو کیچ تھماگئے۔
اس کے بعد جو روٹ اور اوپنر جونی بیرسٹو کے درمیان سنچری شراکت قائم ہوئی، بیرسٹو سنچری مکمل نہ کرسکے اور 90 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
ان کے بعد کپتان آئن مورگن وکٹ پر آئے اور انہوں نے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپنایا، مورگن نے اپنی اننگز میں 17 بلند و بالا چھکے اور 4 چوکے لگائے۔
تیسری پوزیشن پر آنے والے جو روٹ اور برطانوی ٹیم کے کپتان کے درمیان 189 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
جوروٹ نے 88 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور گلبدین نائب کی گیند پر رحمت شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی چوتھی وکٹ 359 رنز پر گری، جب آئن مورگن 148 رنز بناکر گلبدین نائب کی گیند پر رحمت شاہ کو کیچ تھماگئے۔
کپتان آئن مورگن نے محض 71 گیندوں پر 148 رنز کی شاندار بلے بازی کی، اس دوران انہوں نے ایک روزہ میچ میں سب سے زیادہ 16 چھکے مارنے کا ریکارڈ بھی توڑدیا جبکہ انگلش ٹیم نے مقررہ اوورز میں اپنی اننگز کے دوران 25 چھکے لگائے۔
اس کے بعد بٹلر اور بین اسٹوکس گیند کو باؤنڈری کا راستہ دکھانے کی کوشش میں 2،2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ ساتویں نمبر پر آنے والے معین علی نے 9 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیلی اور وہ ناٹ آؤٹ رہے۔
افغانستان کے اسپن باؤلر راشد خان ورلڈکپ کی تاریخ کے سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، انہوں نے 9 اوورز میں 110 رنز دیے، دولت زاردان اور گلبدین نائب نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔
ایک مشکل ہدف کے تعاقب میں افغانستان کا آغاز بھی ناقص تھا جہاں اوپنر نورعلی زادران صفر پر آؤٹ ہوئے تاہم دوسری وکٹ میں اسکور 52 رنز تک پہنچ گیا۔
دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز گلبدین نائب تھے جو 52 کے مجموعی اسکور پر 37 رنز بنا کر ووڈ کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد رحمت شاہ نے حشمت اللہ شاہدی کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ میں ٹیم کی سنچری مکمل کی اور 46 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
حشمت اللہ شاہدی اور اصغر افغان نے چوتھی وکٹ میں 94 رنز کی شراکت جس کو عادل رشید نے 198 کے مجموعے پر ختم کردی۔
اصغر افغان 44 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے چوتھے بلے باز تھے ان کے بعد محمد نبی صرف 9 رنز کا اضافہ کرپائے۔
حشمت اللہ شاہدی 76 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر آؤٹ ہونے والے چھٹے بلے باز تھے اور انہوں نے افغانستان کے اسکور کو 234 رنز تک پہنچادیا تھا جس کے بعد باؤلنگ میں انتہائی مہنگے ثابت ہونے والے راشد خان بیٹنگ کے لیے آئے اور 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
افغانستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 247 رنز بنا کر میچ 150 رنز سے ہار گئی۔
انگلینڈ کی جانب سے عادل رشید اور آرچر نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں اور 2 کھلاڑیوں کو مارک ووڈ نے آؤٹ کیا۔
آئن مورگن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس کامیابی کے بعد انگلینڈ نے 4 میچوں میں کامیابی کے ساتھ سب سے زیادہ 8 پوائنٹس حاصل کرکے پہلی پوزیشن اپنے نام کی ہے اور دوسرے نمبر پر آسٹریلیا اور تیسرے نمبر پر نیوزی لینڈ ہے۔
میچ کے لیے افغانستان کی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئیں جہاں حضرت اللہ زازئی، حامد حسن، آفتاب عالم کی جگہ نجیب اللہ زادران، مجیب الرحمٰن اور دولت زادران کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
ادھر انگلینڈ کی ٹیم میں بھی 2 تبدیلیاں کی گئیں جہاں انجری کے شکار جیسن رائے اور لیام پلنکٹ کی جگہ جیمز وینس اور معین علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہے اور اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔
واضح رہے کہ افغانستان کی ٹیم اب تک ایونٹ میں 4 میچز کھیل چکی ہے اور اسے تمام میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ادھر انگلینڈ کی ٹیم کی صورتحال کچھ مختلف ہے جس نے بھی 4 میچز کھیلے ہیں لیکن اسے 3 میں کامیابی ملی جبکہ صرف ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔