قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک کھرب روپے مختص
خیبرپختونخوا کی حکومت نے آئندہ بجٹ میں صوبے میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے لیے 162 ارب روپے مختص کردیئے۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق 162 ارب روپے میں سے تقریباً 100 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کے دستخط سے قبائلی علاقے، خیبرپختونخوا کا حصہ بن گئے
خیال رہے کہ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا صوبائی اسمبلی میں 18 جون کو بجٹ 20-2019 پیش کریں گے۔
ڈان کو موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق حکومت نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلیوں علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 100 ارب روپے متخص کیے۔
بجٹ اعداد و شمار کے مطابق حکومت اگلے 10 برسوں میں تقریباً 59 ارب روپے خرچ کرنے کا ارادہ کرچکی ہے جبکہ وفاقی حکومت تقریباً 48 ارب روپے اور صوبائی حکومت تقریباً 11 ارب روپے فراہم کرے گی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ 10 سالہ منصوبے کے تحت خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے تقریباً ایک کھرب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
بجٹ رپورٹ کے مطابق حکومت نے تقریباً 17 ارب روپے آئی ڈی پیز (قبائلی علاقوں سے بے گھر متاثرین) کے مختص کیے ہیں۔
مزیدپڑھیں: خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی اضلاع کے پہلے انتخابات جون میں ہوں گے
محکمہ فنانس قبائلی علاقوں میں بجلی فراہمی کے ادارے (ٹسکو) کے تحت 10 منصبوں کے لیے 10 ارب روپے جاری کرے گا۔
ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں ریسکیو 1122 سروس بھی شروع کی جائے گی جس کے لیے بجٹ میں ایک ارب روپے مختص کیے گئے۔
خطے میں انصاف روزگار اسکیم کے لیے 1 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے گئے۔
حکام نے ڈان کو بتایا کہ 17 جون کو 10 ارب روپے جاری کردیئے جائیں گے۔
دستاویزات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر قبائلی اضلاع میں اے ڈی پی 20-2019 کے تحت تقریباً 2 ارب 40 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قبائلی اضلاع کے لیے 152 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے
دستاویزات کے مطابق جنوبی وزیرستان میں ٹیلی میڈیسن اور اسپورٹس کی سہولیات سے متعلق منصوبوں کے لیے تقریباً 36 کروڑ 20 لاکھ روپے کیے جائیں گے جبکہ 18 کروڑ روپے کی مدد سے اسمال انڈسٹری تعمیرکی جائے گی اور جاجوڑ اور ضلع مہمند کی مساجد میں سولر لگائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں ضلع خیبرمیں مساجد میں سولر لگانے کے لیے 16 کروڑ 60 لاکھ روپے خرچ کیے جائیں گے۔
دستاویزات کے مطابق ضلع اورکزئی میں اسپورٹ اسٹیڈیم کی تعمیر اور علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 47 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر 1 ارب 90 کروڑ روپے ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے چار اضلاع میں خرچ ہوں گے۔
مزیدپڑھیں: فاٹا کا انضمام اور اس کی پیچیدگیاں
بجٹ دستاویزات کی رو سے جنوبی وزیرستان ضلع میں تعلیمی اداروں کی تعمیر، ٹیوب ویل پر سولر کی تنصب سمیت وانا میں اسپورٹس کامپلکس، گراؤنڈ اور چیک ڈیمز کی تعمیرات پر تقریباً 1 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔