• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
KandNs Publishing Partner

'بھارت کے خلاف میچ دباؤ کا حامل ہے، ہر حال میں جیتنا ہو گا'

شائع June 13, 2019 اپ ڈیٹ June 16, 2019
امام الحق نے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں 53رنز کی اننگز کھیلی تھی— فوٹو: اے پی
امام الحق نے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں 53رنز کی اننگز کھیلی تھی— فوٹو: اے پی

قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر نے رواں ہفتے بھارت کے خلاف میچ کو انتہائی دباؤ کا حامل قرار دے دیا ہے جہاں آسٹریلیا کے خلاف میچ کے بعد یہ میچ پاکستان کو ہر حال میں جیتنا ہو گا۔

پاکستان کو بدھ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹونٹن میں کھیلے گئے میچ میں 41رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد قومی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر آٹھویں نمبر پر موجود ہے اور سیمی فائنل میں رسائی کے لیے اب پاکستانی ٹیم کو ہر میچ میں کامیابی درکار ہے۔

مزید پڑھیں: محمد عامر کی ورلڈ کپ میں کیریئر کی بہترین باؤلنگ

آسٹریلیا کے خلاف میچ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے اوپننگ بلے باز امام الحق نے بھارت کے خلاف میچ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا جو ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تھا، اب ہمارے لیے ہر میچ انتہائی اہم ہے لہٰذا یہ کہنا درست ہے کہ ہمیں ہر حال میں یہ میچ جیتنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ انتہائی دباؤ کا حامل ہوتا ہے اور اس طرح کے میچ کا حصہ بننا بہت بڑی بات ہے، یہ میچ مانچسٹر میں کھیلا جائے گا جہاں پاکستانی شائقین بڑی تعداد میں موجود ہوں گے ۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شکست پر افسوس کرنے والا یہ شخص کون ہے؟

آسٹریلیا کے خلاف میچ میں سیٹ ہو کر وکٹ گنوانے کے حوالے سے سوال پر امام نے کہا کہ میں اچھا کھیل رہا اور یہ ٹیم مجھ پر اور بابر اعظم پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے، جب بابر آؤٹ ہوئے تو پھر ٹیم کو آگے لے جانے کی ذمے داری میری تھی لیکن میں جس گیند پر آؤٹ ہوا وہ وکٹ گنوانے والی گیند نہیں تھی، میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں بھی ایسے ہی آؤٹ ہوا تھا۔

امام الحق نے کہا کہ ایک پیشہ ورانہ کھلاڑی ہونے کی حیثیت سے ہمیں اپنے ملک کے لیے میچز جیتنے چاہئیں لیکن اگر ہم ایسا نہیں کر پاتے تو نصف سنچری کرنے کے باوجود بھی ہمیں بہت مایوسی ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024