وفاقی بجٹ: اعلیٰ تعلیم کے لیے 43 ارب روپے مختص
وفاقی حکومت نے مالی سال 20-2019 کے بجٹ میں نوجوانوں کے لیے مختلف پیکجز متعارف کرانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے 43 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
وزیر مملکت حماد اظہر نے 70 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا اور کہا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں حکومت صحت، تعلیم، غدائیت، پینے کے صاف پانی کے لیے 93 ارب روپے مختص کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یوتھ پروگرام، 10 فنی پروگرام، 400 ووکیشنل اور جدید ٹیکنالوجی کی ایجوکیشن کو عام کیا جائے گا۔
حماد اظہر نے کہا کہ تعلیم میں پیچھے رہنے والے اضلاع میں والدین کو بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے خصوصی ترغیب دی جائے گی، جبکہ عمر رسیدہ افراد کے لیے احساس گھر بنانے کا پروگرام شروع کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مالی سال 20-2019 کیلئے 70 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش
یاد رہے کہ گذشتہ مالی سال 19-2018 میں مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت ایک نئے پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں جس کا نام 100،100،100 ہے، جس کی تشریح یہ پیش کی گئی تھی، وفاقی حکومت کا عہد ہے کہ 100 فیصد بچوں کے اسکول میں داخلے، 100 فیصد بچوں کی اسکول میں حاضری اور 100 فیصد بچوں کے کامیابی سے فارغ التحصیل ہونے کو یقینی بنائے گی، یہ بھی اعلان کیا گیا تھا کہ اگرچہ تعلیم کا شعبہ اب صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے، پھر بھی وفاقی حکومت مالی اور انتظامی لحاظ سے ہر صوبے کو اس مقصد کے حصول میں معاونت فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ تعلیم کا شعبہ اب صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے، پھر بھی وفاقی حکومت مالی اور انتظامی لحاظ سے ہر صوبے کو اس مقصد کے حصول میں معاونت فراہم کرے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک قومی عہد ہے جو میں آج پاکستان کے بچوں سے کر رہا ہوں، ہم آپ کو تعلیم دیں گے اور ہم 100،100،100 پر مُصر رہیں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں