پاکستان کی ورلڈ کپ مہم کا آج سے آغاز، ویسٹ انڈیز کا چیلنج درپیش
عالمی کپ 2019 میں پاکستانی ٹیم آج ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی جہاں قومی ٹیم میچ میں کامیابی کے ساتھ ایونٹ میں فاتحانہ انداز میں آغاز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اپنی کارکردگی کے سبب غیر متوقع تصور کی جانے والی پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں آج ناٹنگھم میں مدمقابل آئیں گی اور عالمی کپ میں اپنی مہم کا آغاز کریں گی۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم وارم اپ میچوں اور اس سے قبل ون ڈے سیریز میں عمدہ بیٹنگ سے اپنے خطرناک عزائم ظاہر کر چکی ہے لیکن پاکستان ٹیم ان دنوں انتہائی ابتر صورتحال سے گزر رہی ہے جسے اپنے گزشتہ 10میچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سرفراز احمد اور ان کی ٹیم کے لیے سب سے بڑا چیلنج شکستوں کے اس سلسلے کو بھول کر عالمی کپ کے پہلے میچ میں عمدہ کھیل پیش کرنا ہے لیکن ناٹنگھم میں ویسٹ انڈین ٹیم کو قابو کرنا بھی پاکستان کے لیے ہرگز آسان نہیں ہوگا۔
ناٹنگھم کے میدان کی باؤنڈری چھوٹی ہے اور یہاں کی وکٹ بلے بازوں کے لیے جنت تصور کی جاتی ہے لہٰذا پاکستانی باؤلرز کے لیے ایسی وکٹ پر جارح مزاج ویسٹ انڈین بلے باز کو قابو کرنا بڑا چیلنج ہوگا۔
پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ میچ سے قبل فاسٹ باؤلر محمد عامر فٹ ہو چکے ہیں اور آج کے میچ کے لیے دستیاب ہوں گے۔
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کہہ چکے ہیں کہ عالمی کپ میں فاتحانہ آغاز کے لیے ہمیں اپنی گزشتہ شکستوں کو بھول کر بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا اور ہمیں دیگر ٹیموں کو رنز بنانے سے روکنے کے لیے ان کی وکٹیں لینا ہوں گی۔
تاہم حالیہ شکستوں سے قطع نظر انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران بلے بازوں نے بہترین کھیل پیش کیا اور 3 میچوں میں 350رنز اسکور کیے البتہ باؤلنگ ٹیم مینجمنٹ کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے اور اسی وجہ سے محمد عامر اور وہاب ریاض کو آخری لمحات میں اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
پاکستان میچ کے لیے پہلے ہی اپنی 12رکنی ٹیم کا اعلان کر چکا ہے اور شاہین شاہ آفریدی، محمد حسنین اور شعیب ملک میچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔
تاہم ان کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے کے باوجود فائنل الیون کا چناؤ بھی اتنا آسان نہیں جہاں ٹیم مینجمنٹ کو میچ کے لیے آصف علی، محمد حفیظ، حارث سہیل اور عماد وسیم میں سے کسی تین کھلاڑیوں کو ٹیم کا حصہ بنانا ہے۔
دوسری جانب ویسٹ انڈین ٹیم کے فاسٹ باؤلر شینن گیبریئل انجری کے سبب میچ میں شرکت نہیں کر سکیں گے البتہ اس کے علاوہ 14 کھلاڑیوں میں سے 11کا چناؤ ویسٹ انڈین ٹیم مینجمنٹ کے لیے بھی درد سر بنا ہوا ہے۔
میچ میں موسم ابر آلود رہے گا جس کے سبب دونوں ٹیموں کی جانب سے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کیے جانے کا امکان ہے البتہ بارش کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
تاریخ اور ریکارڈز
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے مابین ون ڈے میچز میں جیت کے حوالے سے ویسٹ انڈیز کا پلڑا بھاری ہے۔
دونوں ممالک کی کرکٹ ٹیموں کے مابین 1975 سے لے کر اب تک دنیا کے مختلف کرکٹ گراؤنڈز میں مجموعی طور پر 133ون ڈے میچز کھیلے گئے ہیں، جن میں سے پاکستان کی ٹیم نے 60 میچز جیتے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم 70 میچز میں فاتح رہی جبکہ تین میچز کا نتیجہ نہیں نکل سکا۔
انگلینڈ کی سر زمین پر دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے گئے میچز میں بھی ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا پلڑا بھاری رہا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان انگلش سرزمین پر مجموعی طور پر 6 ون ڈے میچز کھیلے گئے جس میں سے پاکستان کی ٹیم نے ایک میچ جیتا اور پانچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹرینٹ برج کرکٹ گراؤنڈ میں مختلف ٹیموں کے خلاف ہونے والے میچز میں پاکستان کی ٹیم کو جیت کے حوالے سے سبقت حاصل ہے تاہم ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان نے اب تک اس گراؤنڈ پر کوئی میچ نہیں کھیلا۔
پاکستان نے اس گراؤنڈ میں اب تک مجموعی طور پر مختلف ٹیموں کے خلاف 13ون ڈے میچز کھیلے ہیں جس میں سے پاکستان نے 7 میچز میں فتح حاصل کی اور 6 میں اسے شکست ہوئی۔
پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹرینٹ برج گراؤنڈ میں 2 ون ڈے میچز کھیلے اور دونوں میں کامیابی حاصل کی۔
انگلینڈ کے خلاف پاکستان نے 8 ون ڈے میچز کھیلے جس میں سے 3 میں کامیابی حاصل کی اور پانچ میں اسے شکست ہوئی۔
اس میدان پر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کی ٹیموں کے خلاف ایک ایک ون ڈے میچ میں پاکستانی ٹیم کامیاب رہی البتہ جنوبی افریقہ کے خلاف واحد میچ میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہو گا۔