ورلڈ کپ 2019 کے سنسنی خیز آغاز میں انگلینڈ کا جنوبی افریقہ سے مقابلہ
دنیا بھر میں موجود کرکٹ کے مداحوں کے لیے انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں اور کرکٹ کی تاریخ کے بارھویں ورلڈ کپ کے دلچسپ مقابلوں کا آغاز میزبان انگلینڈ اور عالمی نمبر ایک جنوبی افریقہ کے درمیان اوول کے میدان میں ہوگا۔
ورلڈ کپ کے افتتاحی روز ایک ہی میچ کھیلا جائے گا جو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق دن کو ڈھائی بجے شروع ہوگا۔
دونوں ٹیموں کی جانب سے بھرپور تیاری کی گئی ہے اور اہم کھلاڑی بھی اہم میچ میں بہترین کارکردگی دکھناے کو تیار ہیں تاہم جنوبی افریقہ کے لیے اس میچ میں تجربہ کار فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی کیونکہ وہ زخمی ہوکر اس میچ سے باہر ہوگئے ہیں۔
انگلینڈ کے بلے بازوں نے پاکستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، بالخصوص جیسن روئے اور جونی بیئراسٹو نے طویل شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کو سیریز میں 4-0 کی شان دار کامیابی دلائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:لندن: بکنگھم پیلس میں ورلڈ کپ2019 کی 'اوپننگ پارٹی'
میزبان ٹیم کے کپتان آئن مورگن کا کہنا تھا کہ ہوم گراؤنڈ میں ورلڈ کپ جیت کر کرکٹ میں حیران کن کارنامہ انجام دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم بہت اچھی ہے اور ہمارے کھلاڑی انجری یا کسی اور مسئلے کا شکار نہیں جس سے ہمیں تشویش ہو اور ہم پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے اور ہم ہر صورت جیتنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈیوپلیسی نے اپنی ٹیم کو متوازن قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ دباؤ میں آئے بغیر بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں۔
مزید پڑھیں:ورلڈ کپ جیتنے کیلئے ‘سپرمین’ کی طرح کھیلنا ضروری نہیں، ڈیوپلیسی
اپنے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میچ جیتنے کے لیے ‘سپرمین’ کی طرح کھیلنے کی سوچ نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ اس سے ہمارے کھیل میں مثبت اثر نہیں پڑے گا۔
ڈیوپلیسی کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس ٹورنامنٹ میں فیورٹ کے طور پر یا کم فیورٹ کے طور پر شامل ہوں، لیکن ہمیں میدان میں جا کر کرکٹ کھیلنی ہے اور ورلڈ کپ جیتنے کے لیے کارکردگی دکھانی ہے’۔
ورلڈ کپ کا دوسرا میچ ماضی عالمی چمپیئن ٹیمیں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 31 مئی کو نوٹنگھم میں کھیلا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس ورلڈ کپ میں کرکٹ کی سرفہرست 10 ٹیمیں حصہ لے رہیں اور تمام ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی جس کے بعد سرفہرست 4 ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل ہوگا۔