کیا پاکستان اور بھارت کی وارم اپ میچ میں شکستیں نیک شگون ہیں؟
پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو عالمی کپ 2019 سے قبل بڑا دھچکا لگا ہے اور دونوں روایتی حریف اپنے پہلے وارم اپ میچ میں شکست سے دوچار ہوئے۔
تاہم اعدادوشمار کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ ہار دونوں ہی ٹیموں کے لیے ایک طرح سے نیک شگون معلوم ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: اظہر اپنی ٹیم سمرسیٹ کے فتح کے جشن سے کیوں بھاگے؟
شکست آخر کس طرح نیک شگون ہو سکتی ہے؟ جی ہاں یہ بات سننے میں انتہائی عجیب معلوم ہوتی ہے لیکن حقیقتاً پاکستان اور بھارت کے معاملے میں یہ بات بالکل درست ہے۔
بھارت کی ٹیم نے 1983 کے ورلڈ کپ میں چیمپیئن بن کر دنیا کو حیران کردیا تھا اور فائنل میں اس وقت کی بہترین ٹیم اور 'کالی آندھی' کے نام سے مشہور ویسٹ انڈیز کو زیر کیا تھا۔
تاہم بہت کم لوگوں کو یہ بات معلوم ہے کہ بھارتی ٹیم کو عالمی کپ سے قبل اپنے 4 میں سے تین وارم اپ میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
کچھ ایسا ہی معاملہ پاکستانی ٹیم کا بھی ہے، جسے 1992 کی ورلڈ کپ مہم کے آغاز سے قبل بھارت کی طرح اپنے 4 میں سے تین وارم اپ میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا بلکہ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی تو اس سے بھی زیادہ مایوس کن تھی اور اسے مجموعی طور پر 6 میں سے صرف ایک وارم اپ میچ میں فتح نصیب ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جب ایک بچے کے سوال نے تمام کپتانوں کو سر کھجانے پر مجبور کردیا
پھر ورلڈ کپ 1992 کے راؤنڈ میچوں میں بھی قومی ٹیم اپنے ابتدائی 5 میں سے صرف ایک میچ میں کامیاب ہوئی تھی لیکن پھر بعدازاں یکے بعد دیگرے فتوحات کی بدولت سیمی فائنل میں جگہ بنائی اور چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
2009 کے ورلڈ ٹی20 سے قبل بھی وارم اپ میچ میں پاکستان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن یونس خان کی زیر قیادت ٹیم چیمپین بننے میں کامیاب رہی تھی۔
اب 2019 ورلڈ کپ سے قبل بھی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے اور پاکستانی ٹیم عالمی کپ سے قبل اپنے 13 میں سے 11 میچوں میں مستقل شکست کھا چکی ہے اور بقیہ دونوں میچ بارش کی نذر ہوئے۔
پہلے پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف 0-5 سے کلین سوئپ ہوا جس کے بعد انگلینڈ کے خلاف سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا۔
انگلینڈ نے سیریز میں پاکستان کی جانب سے کیے گئے بڑے اسکوروں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سیریز میں 0-4 سے زیر کیا اور جنوبی افریقہ جنوبی افریقہ کے خلاف شکستوں کو ملایا جائے تو پاکستان کو لگاتار 10 میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
مزید پڑھیں: کیا آپ بھی ورلڈ کپ جیت کر پاکستان کے وزیر اعظم بنیں گے؟ سرفراز سے سوال
افغانستان کے خلاف وارم اپ میچ سے امید تھی کہ پاکستانی ٹیم شکستوں کا سلسلہ ختم کرنے میں کامیاب رہے گی لیکن قومی ٹیم اس میں ناکام رہی اور اپنے سے کمزور افغان ٹیم سے ہار گئی۔
اب عالمی کپ سے قبل پریکٹس کا واحد موقع بھی ہااتھ سے گیا اور بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان وارم اپ میچ بارش کی نذر ہو گیا۔
اب پاکستانی ٹیم مسلسل 11 شکستوں کے سلسلے کے ساتھ 31مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گی۔