ورلڈ کپ شفاف ہونے کی گارنٹی نہیں مگر کرپشن کا خطرہ کم ہو گا، آئی سی سی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے مکمل شفاف ہونے کی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ ایونٹ میں کرپشن کا خطرہ کم ہو گا۔
واضح رہے کہ ورلڈ کپ کا آغاز 30 مئی سے انگلینڈ میں ہو رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق اپنے بیان میں الیکس مارشل نے کہا کہ 'میں نے 12 مشہور کرپٹ افراد کو تحریری، کال پر یا واٹس ایپ کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے آس پاس یا قریب آنے کی کوشش نہ کریں اور انہوں نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں نہیں آئیں گے۔'
تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ضروری نہیں کہ وہ سچ کہہ رہے ہوں اس لیے ہم نے اضافی اقدامات کر رکھے ہیں تاکہ انہیں ٹورنامنٹ سے دور رکھا جا سکے'۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ وارم اپ: بھارت کو شکست، آسٹریلیا نے انگلینڈ پر دھاک بٹھا دی
انہوں نے بتایا کہ 'ایونٹ میں حصہ لینے والے تمام 10 ممالک کی ٹیموں کے کھلاڑیوں کی نقل و حرکت کو دیکھنے کے لیے ایک اینٹی کرپشن مینجر رکھا گیا ہے اور ورلڈ کپ کے دوران کرپشن امور کے حوالے سے ٹریننگ سیشنز کر رکھے ہیں اور ہم جانتے کہ ہمیں کیا کرنا ہو گا۔'
انہوں نے کہا کہ میگا ایونٹ کے دوران کرپشن سے نمٹنے کے لیے پولیس، نیشنل کرائم ایجنسی، گیمبلنگ کمیشن اور کئی دوسری ایجنسیاں بھی کام کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میگا ایونٹ میں کرپشن کا خطرہ ہو گا، آپ کبھی بھی کسی ایونٹ کے صاف شفاف ہونے کی گارنٹی نہیں دے سکتے۔'
الیکس مارشل کا کہنا تھا کہ 'کرپٹ عناصر جانتے ہیں کہ اس ٹورنامنٹ کو محفوظ بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں'۔