• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

بلوچستان: مستونگ میں کالعدم تنظیم کے 9 ’دہشت گرد‘ ہلاک

شائع May 16, 2019
دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ
—فائل فوٹو: اے پی
دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ —فائل فوٹو: اے پی

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کالعدم تنظیم کے 9 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سیکیورٹی افسر نے بتایا کہ 'محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے مستونگ کے علاقے قابو مہران میں مشترکہ کارروائی کی‘۔

یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد ہلاک

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال پہنچایا گیا۔

اس ضمن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں مستونگ کے علاقے کو انتہائی حساس تصور کیاجاتا ہے۔

خیال رہے کہ کوئٹہ میں دو روز قبل سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے میں پولیس کی گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا تھا۔

مزیدپڑھیں: مستونگ واقعہ: فورسز کا آپریشن، 7 دہشت گرد ہلاک

مذکورہ واقعے میں 5 پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ اپریل میں مکران کوسٹل ہائی وے کے قریب مسلح افراد نے 14 مسافروں کو بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

یہ واقعہ بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں پیش آیا تھا۔

خیال رہے کہ بسوں سے اتار کر مسافروں کو اس طرح سے قتل کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

مزیدپڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں خودکش حملہ، 20 افراد جاں بحق

اسی طرح کا ایک واقعہ 2015 میں بلوچستان کے علاقے مستونگ میں پیش آیا تھا، جہاں مسلح افراد نے کراچی سے تعلق رکھنے والی کوچز کے تقریباً 2 درجن مسافروں کو اغوا کرلیا تھا، جس کے بعد کھڈ کوچا کے علاقے میں پہاڑوں پر 19 افراد کو قتل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان میں 2 دہشت گردی کے واقعات بھی ہوئے تھے، جس میں کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں سبزی منڈی میں دھماکے میں 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اسی روز چمن میں بھی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024