• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

صدر مملکت کے دستخط کے بعد ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نافذ العمل

شائع May 15, 2019 اپ ڈیٹ June 10, 2019
صدر عارف علوی نے آرڈیننس پر دستخط کردیے — فائل فوٹو:ڈان نیوز
صدر عارف علوی نے آرڈیننس پر دستخط کردیے — فائل فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے پییش کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ملک بھر میں نافذ العمل ہوگئی۔

ڈان نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس پر دستخط کردیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے طویل مشاورت کے بعد اپنی پہلی ٹیکس ایمنسٹی اور اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم متعارف کروائی تھی۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں طویل عرصے سے زیر غور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پہلی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروادی

واضح رہے کہ اس اسکیم کے تحت کالا دھن رکھنے والے افراد اسے سفید کرسکیں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا مقصد ریونیو اکٹھا کرنا نہیں بلکہ اس کا بنیادی مقصد معیشت کو ڈاکیومنٹیڈ کرنا ہے تاکہ معیشت تیز رفتاری سے چل سکے اور جو ڈیڈ اثاثے ہیں انہیں معیشت میں ڈال کر اسے فعال بنایا جاسکے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا 30 جون تک اسکیم میں شامل ہونے کا موقع دیا گیا ہے اور اس اسکیم میں ہر پاکستانی شہری حصہ حصہ لے سکے گا، تاہم وہ لوگ جو حکومت میں عہدے رکھ چکے ہیں یا جو ان پر انحصار کرتے ہیں وہ اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت ہمارے کاموں کو آگے بڑھاتی تو نئی ایمنسٹی اسکیم کی ضرورت نہیں پڑتی‘

اس موقع پر ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایف بی آر کے مطابق کسی پراپرٹی کی قیمت 10 لاکھ روپے ہے تو اسے 15 لاکھ پر سفید کیا جائے گا اور اس پر ڈیڑھ فیصد ادا کرنا پڑے گا۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو گزشتہ اسکیموں سے مختلف بتاتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بے نامی قانون پاس ہوا ہے، اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے تحت اگر کوئی اثاثے ظاہر نہیں کرتا تو تمام اثاثے ضبط کیے جاسکتے ہیں اور لوگ جیل بھی جاسکتے ہیں، لہٰذا یہاں بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کو سفید کرنے کی مہلت دی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اگر ہمارے کاموں کو آگے بڑھاتی تو نئی ایمنسٹی اسکیم لانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

اس موقع پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کی کرپشن حلال ہے؟ ہم نے جو ایمنسٹی اسکیم دی وہ بری تھی لیکن آج جو دی گئی وہ ٹھیک ہے؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024