• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دنیا میں ورلڈ کپ کا جوش ہے، ہم عدم اعتماد کررہے ہیں، وسیم اکرم

شائع April 17, 2019
سابق کپتان نے گورننگ باڈی کے اجلاس کو پاکستان کرکٹ کے لیے براقرار دے دیا—فائل/فوٹو:ڈان
سابق کپتان نے گورننگ باڈی کے اجلاس کو پاکستان کرکٹ کے لیے براقرار دے دیا—فائل/فوٹو:ڈان

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی گورننگ باڈی میں اختلافات کو پاکستان کرکٹ کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں ورلڈ کپ کا جوش وخروش ہے اور ٹیموں کا اعلان ہورہا ہے اور یہاں ہم عدم اعتماد کر رہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی میں عہدیداروں کی بھرتی کے حوالے سے کیا طریقہ کار ہے مجھے نہیں معلوم لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ پوری دنیا میں جوش ہے اور اندازے لگائے جارہے ہیں کہ کون سی ٹیم ہوگی اور کب اعلان ہوگا اور ہمارے ہاں یہ ہورہا ہے۔

پی سی بی بورڈ کے اجلاس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہیں نہ کہیں رابطے میں کمی رہ گئی ہے لیکن یہ بالخصوص پاکستان کرکٹ کے لیے اچھا شگون نہیں ہے کیونکہ دنیا میں ٹیموں کا اعلان ہورہا ہے اور یہاں پر ہم عدم اعتماد کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں اکثریتی اراکین نے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان اور نئے مجوزہ ڈومیسٹک اسٹرکچر کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک اجلاس میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

کوئٹہ میں منعقدہ پی سی بی کے گورننگ بورڈ کا 53 واں اجلاس اختلافات کی نذر ہو گیا تھا جہاں چند اراکین نے ایم ڈی کو ہٹانے سمیت متعدد مطالبات پر مشتمل قرارداد پیش کی تھی۔

مزید پڑھیں:پی سی بی میں اختلافات، ایم ڈی کے خلاف قرارداد پیش، تقرری مسترد

ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام میں تبدیلی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اکثر کرکٹر ڈرے ہوئے ہیں کہ ڈپارٹمنٹ ختم ہوں گے تو ان کے روزگار کا کیا ہوگا لیکن پی سی بی کو آگے آنا پڑے گا اورجن کا روزگار ختم ہورہا ہے ان کے لیے متبادل انتظام کرنا ہوگا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ میں کہیں پڑھ رہا تھا کہ پیسوں میں اضافہ ہوگا لیکن چھ ٹیموں میں اتنے سارے لڑکوں کو کسی بھی ٹیم میں آنا مشکل تو ہوجائے گا اور اب تک کوئی وضاحت مجھے بھی نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ایڈہاک ہونا چاہیے یا ہوگا کیونکہ ہمارے وزیراعظم کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور جو وہ ٹھیک سمجھیں گے وہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت میچ جنگ سے کم نہیں، سہواگ

پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وسیم خان کے حوالے سے جو ہورہا ہے وہ برا سمجھ رہا ہوں کیوںکہ ہمیں نئے چہروں اور جوان لوگوں کی ضرورت ہے جو کھیل کے بارے میں جانتے ہوں اور عزم بھی ہو لیکن یہ آخری وقت میں ہوا ہے۔

صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی بھی ہے، اس حوالے سے کچھ پتہ نہیں چلا اور اگر معلوم ہو تو بتادیں کیونکہ مجھے کچھ پتہ نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024