• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ووٹرز کو متاثر کرنے کیلئے بی جے پی کی ’نئی کوشش‘

شائع April 15, 2019
اس گانے میں بھرت ناٹیئم اور ہپ ہاپ جیسے ڈانس اسٹائل پیش کیے گئے —فوٹو/ اسکرین شاٹ
اس گانے میں بھرت ناٹیئم اور ہپ ہاپ جیسے ڈانس اسٹائل پیش کیے گئے —فوٹو/ اسکرین شاٹ

آج کل بھارت میں ریپ میوزک کا رجحان تیزی سے عروج پر جا رہا ہے، اس کی ایک وجہ بولی وڈ اداکار رنویر سنگھ کی رواں سال ریلیز ہونے والی فلم ’گلی بوائے‘ ہے، اس ہی فلم کے گانے ’اپنا ٹائم آئے گا‘ سے بھارتی سیاسی جماعت بھی کافی متاثر نظر آرہی ہیں۔

بھارت میں ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتتیں ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لیے گانے ریلیز کر رہی ہیں، چند روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس نے ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے رنویر سنگھ کے اس ہی گانے سے متاثر ہوکر اپنے گانے تیار کیے تھے۔

اور اب نریندر مودی کی جماعت بی جے پی نے نوجوان ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے اپنا ایک نیا ریپ گانا ریلیز کردیا۔

اس گانے میں نوجوان نسل سے کئی وعدے کیے گئے، جبکہ ان نوجوانوں پر خاص فوکس رکھا گیا جو پہلی مرتبہ ووٹ دینے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا نریندر مودی کے چینل کی نشریات بند کرنے کا حکم

اس گانے میں نوجوان کئی انداز کے رقص جیسے بھرت ناٹیئم اور ہپ ہاپ ڈانس کرتے نظر آئے۔

گانے کی ریلیز کے فوری بعد ہی یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جسے یوٹیوب پر 24 گھنٹے میں 60 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا۔

ویسے تو بی جے پی نے یہ گانا نوجوان نسل کو متاثر کرنے کے لیے ریلیز کیا تھا، تاہم اس کی ریلیز کے فوری بعد ہی اسے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے بی جے پی کے کارکنان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس جماعت کے کئی رہنما متعدد ایونٹس میں خواتین کو نامناسب ملبوسات پہننے پر تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں، جبکہ ان کے اس گانے میں ان تمام باتوں کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’مودی کے بھارت میں خواتین کو ان کے ملبوسات پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جبکہ کئی جوڑوں پر تشدد بھی کیا جاتا ہے، لیکن ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے کچھ بھی، پھر چاہے وہ جھوٹ ہی کیوں نہ ہو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کپڑے مغربی، ڈانس کا اسٹائل مغربی، کیا کچھ روز پہلے تک مغربی انداز برا نہیں تھا؟‘

انہوں نے سوال کیا کہ ’کہاں ہے وہ بی جے پی رہنما جو خواتین کو جینز پہننے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بناتا تھا؟‘۔

خیال رہے کہ ماضی میں کئی بی جے پی رہنما بھارتی خواتین اور خواتین سیاست دانوں کو ان کے ملبوسات پر تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں۔

بی جے پی کے کئی رہنما خواتین کو جینز پہنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے ہیں، جبکہ مغربی طرز کو اپنانے پر بھی ان رہنماؤں کی جانب سے بھارتی خواتین کے خلاف بیانات دیے جاچکے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی نے انتخابی مہم کی تشہیر کے لیے پاکستانی نغمہ چوری کرلیا تھا، جس کی وجہ سے بی جے پی پر شدید تنقید کی گئی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹویٹ میں بی جے پی رہنما راجا سنگھ نے کہا تھا کہ وہ 14 اپریل کو سری رام نوامی کے موقع پر اپنا نیا گانا ریلیز کریں گے، جو انہوں نے بھارتی فوج کے نام کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتیہ جنتا پارٹی نے پاکستانی نغمہ چرالیا

چوکیدار راجا سنگھ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نئے گانے کی ریکارڈنگ کی ویڈیو بھی شیئر کی تھی جس کے بول اور دھن پاکستانی نغمے کی نقل نکلے۔

جس کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھارتی حکمراں جماعت کے رہنما کی چوری پر کہا تھا کہ ’ خوشی ہے کہ آپ نے نقل کی، لیکن سچ بولنے کی بھی نقل کرنی چاہیے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024