• KHI: Fajr 4:52am Sunrise 6:11am
  • LHR: Fajr 4:11am Sunrise 5:35am
  • ISB: Fajr 4:12am Sunrise 5:39am
  • KHI: Fajr 4:52am Sunrise 6:11am
  • LHR: Fajr 4:11am Sunrise 5:35am
  • ISB: Fajr 4:12am Sunrise 5:39am

اویس مظفر ٹپی کی دبئی سے گرفتاری کی متضاد اطلاعات

شائع April 2, 2019
اویس مظفر ٹپی کےعلاوہ سابق وزیر بلدیات شرجیل میمن بھی طویل عرصے سے گرفتار ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی
اویس مظفر ٹپی کےعلاوہ سابق وزیر بلدیات شرجیل میمن بھی طویل عرصے سے گرفتار ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

انٹرنیشنل کرمنل پولیس آرگنائزیشن (انٹرپول) کے ذرائع نے تصدیق کی کہ اویس مظفر ٹپی کو دبئی میں حراست میں لیا جبکہ انہیں جلد پاکستان منتقل کر دیا جائے گا۔

تاہم حکام کی جانب سے تاحال گرفتاری کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: شاہ لطیف ٹاؤن میں قبضے کے الزامات، عدالت نے اویس مظفر ٹپی کو طلب کرلیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) نے گرفتتاری کی تردید کی ہے اور ٹپی نے بھی اپنی گرفتاری کی خبر کو رد کردیا ہے۔

ادھر تجربہ کار صحافی اویس توحید نے اویس مظفر ٹپی کے قریبی ذرائع کے ذریعے رابطے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اویس مظفر نے نے اپنی گرفتاری کی خبروں کو سازش اور پراپیگنڈا قرار دیا۔

اویس مظفر ٹپی پر منی لانڈرنگ اور زمینوں پر ناجائز قبضے کرنے کے الزامات ہیں۔

پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سندھ کے وزیر بلدیات کے منصب پر فائز رہنے والے اویس مظفر ٹپی کے خلاف اگست 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹیو بورڈ کو 4 مختلف مقدمات میں تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

پی پی پی کے رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملیر ندی کے قریب سیکڑوں ایکڑ اراضی ناجائز طور پر الاٹ کی، جس کی مالیت 33 ارب روپے بنتی ہے۔

مقدمے میں ملوث دیگر افراد میں سابق چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس، سندھ لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ کے سابق سیکریٹریز غلام مصطفیٰ پھُل اور غلام عباس سومرو شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اویس مظفر سے ایئر پورٹ پر پوچھ گچھ

دسمبر 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اویس مظفر ٹپی کو عدالت طلب کیا تھا، جہاں ان پر شاہ لطیف ٹاؤن کے رہائشیوں نے متعدد پلاٹوں پر غیرقانونی طور پر قبضے کا الزام عائد کیا تھا۔

اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس جنوبی جاوید اوڈھو نے عدالت کو بتایا تھا کہ اویس مظفر ٹپی گزشتہ 3 سال سے بیرون ملک ہیں۔

جاوید اوڈھو نے مزید بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ٹپی کی والدہ کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مدد کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی خط تحریر کر دیا گیا ہے۔

ہر طرح کی کرپشن میں ملوث

سابق وزیر پیٹرولیم اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کا 2016 میں ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں وہ اویس مظفر ٹپی پر الزامات عائد کر رہے تھے۔

ڈاکٹر عاصم نے الزام عائد کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دوسرے دور حکومت کے دوران اویس مظفر ٹپی ہی سندھ کے ’اصل وزیر اعلیٰ‘ تھے اور ہر طرح کی کرپشن میں ملوث رہے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کے ویڈیو بیان میں اہم انکشافات

انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ایک مرتبہ ایک ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ 600روپے والی ویکسین ایک ہزار روپے میں خریدی گئی لیکن بعدازاں اسے ملتان میں بیچ دیا گیا، جب میں نے معاملے کی تفتیش کی تو یہ الزامات درست ثابت ہوئے۔

ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ میں نے اس بارے میں آصف زرداری سے شکایت کی اور ان سے کہا کہ وہ اویس مظفر ٹپی کو لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے سے روکیں۔

ڈاکٹر عاصم نے مزید بتایا کہ آصف علی زرداری سے شکایت پر اویس مظفر ٹپی نے 'مجھے دھمکی دی کہ ایسا ٹیکہ لگاؤں گا کہ یاد رکھو گے، میرے خلاف باتیں کرنا اور شکایتیں کرنا چھوڑ دو' اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

کارٹون

کارٹون : 13 اپریل 2025
کارٹون : 12 اپریل 2025